Ticker

6/recent/ticker-posts

انجم مانپوری نے میر کلو کی گواہی‘‘ کے ذریعہ موجودہ عدالتی نظام پر جوطنز کیا ہے ایک جائزہ، میر کلو کی گواہی کا تجزیہ

 انجم مانپوری نے میر کلو کی گواہی‘‘ کے ذریعہ موجودہ عدالتی نظام پر جوطنز کیا ہے ایک جائزہ، میر کلو کی گواہی کا تجزیہ

سوال : انجم مانپوری نے میر کلو کی گواہی‘‘ کے ذریعہ موجودہ عدالتی نظام پر جوطنز کیا ہے انہیں بیان کیجئے۔
یا انجم مانپوری کی کہانی میر کلو کی گواہی‘‘ سے اپنی واقفیت کا اظہار کیجئے۔

جواب : انجم مانپوری ایک مشہور شاعر اور مزاحیہ نگار ہیں ان کی طنز و ظرافت میں تعمیر ی پہلو ملتے ہیں۔ اس انشائیہ میں انھوں نے موجودہ عدالتی نظام کے نقص پر بھر پور طنز کی ہے ۔ عدالتوں میں وکیل اور گواہ صرف اپنی چرب زبانی اور حاضر جوابی کا مظاہرہ کر کے مقدمات جیت لیتے ہیں، عدالت کی تمام کاروائی کرایہ کے وکیل اور گواہوں پر آج منحصر ہو کر رہ گئی ہے ۔

اس عدالتی نظام میں صداقت اور عدل کی بنیاد پر انصاف کی امید رکھنا ناممکن ہے ۔ اس کہانی میں اصل کردار’’ میر کلو‘‘ ادا کرتے ہیں، وہ ا یک کرایہ کے گواہ ہیں بلکہ فن گواہی میں مہارت رکھتے ہیں ۔ ان کی حاضر دماغی اور چرب زبانی قابل داد ہے۔ ایک مقدمہ میں گواہ کے حاضر نہ ہونے کی وجہ کر’’میر کلو پانچ روپیہ اجرت لے کر گواہی کے کٹہرے میں جا کھڑے ہوتے ہیں ۔ان کو مقدمہ کے متعلق بالکل جانکاری نہ تھی لیکن مخالف وکیل کے تمام سوالات کا معقول جواب دیکر اس روز عدالت کی کاروائی میں وہ کسی طرح بھی گرفت میں نہیں پھنسے اور اپنی حاضر جوابی سے یہ ثابت کر دیا کہ عدالت کے گواہ سے زیادہ حاضر جواب اور تیز دماغ گواہ کی ضرورت ہوتی ہے۔

اس طرح یہ کہانی موجودہ عدالتی نظام پر بھر پور طنز ہے۔ آج انصاف کی کرسی پر بیٹھنے والے حاکم صرف ضابطہ کی کاروائی کو ہی اہمیت دیتے ہیں۔ حقیقت کو جاننے کے باوجود ان کی گرفت اتنی کمزور ہوتی ہےکہ وہ اپنا فیصلہ صرف گواہوں کی شہادت اور وکیلوں کے دلائل پر ہی سناتے ہیں سچ کو جھوٹ ثابت کرنا اور غلط فیصلہ کرالینا آج کل کے پیشہ ور وکیلوں اور گواہوں کا ایک کاروبار ہوگیا ہے۔ اس کہانی کے ذریعہ موصوف نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ قانونِ شہادت، پیشہ وکالت میں اصلاح کی ضرورت ہے ور نہ انصاف بنیا کی دکان بن جائے گی ۔ انجم مانپوری بحیثیت ایک مزاح نگارانتہائی متوازن شخصیت کے مالک ہیں۔ ان کے طنز کے تیر زیادہ گھائل کرنے والے نہیں ہیں بلکہ ہلکے تمسخرے کے ساتھ جذبات کو اپیل کرنے والے ہیں انداز بیان اور محاورات بالکل مانوس اعلی قسم کے ہیں اس لئے وہ ادب کی بہترین نمائندگی کرتے ہیں ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے