ڈرامہ کیا ہے، ڈرامہ کی تعریف، ڈرامہ کی اجزائے ترکیبی، ڈرامہ نگاری کا فن، ڈراما کی تعریف اور اقسام
ڈرامہ نگاری کا فن تعریف
ڈرامہ یونانی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے کر کے دکھانا یا کر کے دکھائی ہوئی چیز۔ ارسطو نے اپنی کتاب بوطیقا میں ڈراما کے متعلق لکھا ہے۔ ارسطو کے خیالات کے مطابق ڈرامہ کی تعریف اس طرح سے بیان کی جاسکتی ہے کہ’’ ڈراما انسانی افعال کی ایسی نقل ہے جس میں الفاظ کی موزونیت اور نغمے کے ذریعہ کرداروں کو محو گفتگو اور مصروف عمل ہو بہو ویسا ہی دکھایا جاتا ہے جیسے کہ وہ ہوتے ہیں یا ان سے بہتر یا بد تر انداز میں پیش کیا جاۓ‘‘۔ اس طرح سے ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ڈراما د یگر افسانوی ادب کی طرح صرف پڑھنے اور لکھنے یعنی صرف تحریر تک ہی محدود نہیں بلکہ اس میں عمل کو بنیادی اہمیت حاصل ہے۔ اس عمل کو انجام دینے والے کر دار کو اداکار کہتے ہیں۔ اداکار کے ذریعہ یہ عمل جس مخصوص جگہ پر انجام دیا جاتا ہے اس کو اسٹیج کہتے ہیں۔ اس طرح ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ڈراما میں تحریر کے ساتھ ساتھ انسانی عمل کو بھی بنیادی اہمیت حاصل ہے۔
ڈرامہ کی اجزائے ترکیبی | ڈراما کے اجزائے ترکیبی
ارسطو نے اپنی کتاب بوطیقا میں ڈرامے کے کچھ اجزائے ترکیبی کا ذکر کیا ہے جو درجہ ذیل ہیں :
( ا)-پلاٹ
(۲)۔کردار
(۳)-مکالمہ (dialogue
(۴ ) زبان
(۵)-موسیقی
(۲)۔ آرائش
ڈرامہ نگاری کا پلاٹ
(1) پلاٹ۔ چونکہ ڈراموں میں واقعات کی عملی پیشکش ہوتی ہے لہذا ان کا باہمی و با معنی رابطہ پلاٹ کہلاتا ہے۔ پلاٹ میں واقعات کے اسباب و علل کو مرکزی حیثیت حاصل ہے کیونکہ اس کے ذریعہ واقعات کے سلسلے کو آگے بڑھایا جاتا ہے۔ ایک اچھے پلاٹ کی یہ خصوصیت ہوتی ہے کہ اس میں واقعات کی ترتیب اس انداز میں کی جاتی ہے کہ واقعات اپنے فطری انداز میں آگے بڑھتے ہیں جس سے دلچسپی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ چونکہ ڈرامے میں وقت محد ود ہوتا ہے لہذا ڈرامے کے پلاٹ میں ایجاز و اختصار پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔
ڈرامہ کے کردار
(2) کردار۔ واقعات کی عملی انجام دہی کے لئے کردار کا ہونا بہت ضروری ہے۔ ڈرامے کے کردار سماج کے مختلف طبقات اور گروہ کی عکاسی کرتے ہیں لہذا ان کی پیشکش میں ان کے سماجی پس منظر کو ملحوظ رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ ڈرامے کی ابتدا میں ہی کرداروں کا تعارف واقعاتی انداز میں پیش کر نا حسن مانا جاتا ہے۔ یعنی ڈرامے کی ابتدا ہی کچھ ایسے واقعات سے ہوتی ہے جن میں کرداروں کی نفسیات اور ان کے آپسی تعلقات واضح ہو جائیں۔
ڈراما کے مکالمہ
(3) مکالمہ۔ ڈرامے میں مکالمہ قصے کو آگے بڑھانے اور حرکت و عمل کو قوت بخشتا ڈرامے میں موقع و محل کی مناسبت اور اختصار خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔ موقع و محل کی مناسبت سے بعض اوقات مختصر اور بعض اوقات طویل مکالمے ادا کئے جاتے ہیں۔
بقول پر وفیسر محمد حسن ’’یا تو مکالمہ کہانی کو آگے بڑھاتا ہو یا کر دار کے کسی پہلو کو واضح اور اس میں تبد یلی یا ار تقا ظاہر کرتا ہو یا فضا پیدا کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہو ‘‘۔
ڈرامہ نگاری کی زبان
(4) زبان۔ ڈراموں کے مکالمے کسی نہ کسی زبان میں ادا کئے جاتے ہیں۔ ڈرامے کی زبان سے متعلق یہ خصوصی توجہ دی جاتی ہے کہ آیا ڈرامہ منظوم ہے یا منثور۔ یعنی ڈرامہ نظم کی شکل میں ہے یا نثر کی شکل میں کیونکہ نظم کی زبان اور نثر کی زبان میں کافی فرق ہوتا ہے۔ ڈرامے کی زبان سادہ، عام فہم اور روز مرہ کی زبان ہونی چاہئے۔اس کے علاوہ ڈرامے کے موضوع پر بھی زبان منحصر ہوتی ہے۔
ڈراما نویس میں موسیقی اور آرائش
(5) موسیقی اور آرائش کو ار سطو نے ڈرامے کا ثانوی اجزا کی حیثیت دی ہے۔
ڈراما کی تعریف اور اقسام | ڈرامہ کِتنی قسم کی ہوتی ہے؟
ڈرامے کی قسمیں
بنیادی طور پر ڈرامے کو دو اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے۔
(1) المیہ/حزنیہ (Tragedy)
(۲) طربیہ/ کامیڈی(Comedy)
المیہ/حزنیہ ڈراما کیا ہے
( 1 ) المیہ/حزنیہ (Tragedy)۔المیہ ڈرامے کو مغرب میں اعلی قسم کا ڈرامہ تسلیم کیا جاتا ہے اور کافی مقبول بھی ہے۔ چونکہ المیہ ڈرامے کا انجام درد ناک اور المناک ہوتا ہے اس لئے اس کا پلاٹ غم و اندوہ مشتمل ہوتا ہے۔ ارسطو نے المیہ ڈراموں کو انسانوں کے تزکیہ نفس کا بہترین ذریعہ قرار دیا ہے۔
تربیہ/ کامیڈی ڈراما کیا ہے؟
تربیہ/ کامیڈی(Comedy)۔ تفریح و تفنن طبع کے لئے پیش کئے گئے ڈراموں کو طربیہ ڈرامہ کے زمرے میں رکھا جاتا ہے۔اس ڈرامے کا انجام خوشگوار اور بخیر ہوتا ہے جو مسرت اور خوشی کے جذ بات ابھارتے ہیں۔اس میں ایسے کرداروں کو پیش کیا جاتا ہے جس کی حرکتیں قارئین اور حاضرین کو ہنسنے پر مجبور کر دیتے ہیں۔ ارسطو نے اسے دوسرے درجے کا ڈرامہ تصور کیا ہے۔
ڈرامہ کیا ہے، ڈرامہ کی تعریف، ڈرامہ کی اجزائے ترکیبی، ڈرامہ نگاری کا فن، ڈراما کی تعریف اور اقسام
0 تبصرے