Ticker

6/recent/ticker-posts

حمد باری تعالی اردو | حمد باری تعالی اشعار | حمد و ثنا شاعری

حمدِ پاک | حمد اردو الحمد | حمد باری تعالی اشعار شاعری

حمدِ پاک

خالقِ کونین کی حمد و ثنا کرتے رہیں
آئیۓ ہر لمحہ ذکرِ کبریا کرتے رہیں

یہ بھی اس کی بندگی کا ہے بہت آعلٰی ثبوت
ہر گھڑی ہر حال میں شکرِ خدا کرتے رہیں

جب تلک حاصل نہ ہو جاۓ ہمارا مدّعا
مالکِ ارض و سما سے التجا کرتے رہیں

مشکلاتِ زندگی سب دیکھنا ٹل جائیں گی
بارگاہِ کبریا میں بس دعا کرتے رہیں

بعد رب کے افضل و آعلٰی وہی ہیں اس لۓ
ذکرِ رب کے ساتھ ذکرِ مصطفیﷺٰ کرتے ہیں

دیکھ لینا سب خطائیں در گزر ہو جائیں گی
یاد میں رورو کے رَب کی رَت جگا کرتے رہیں

خیر چاہیں دوجہاں میں آپ گر اپنی فراز
فرض و واجِبات روز و شب ادا کرتے رہیں

سرفراز حسین فراز پیپلسانہ مراد آباد یوپی


hamd e bari tala urdu حمد باری تعالٰی

حمد

سب کا حاجت روا ہے زمانے میں تو
یعنی سب سے جدا ہے زمانے میں تو

ہار کا اس نے دیکھا نہیں منھ کبھی
جس کی جانب ہوا ہے زمانے میں تو

جیسے روشن ہیں دنیا کے سارے مکاں
ایسا واحد دیا ہے زمانے میں تو

اس کی قسمت کا کوئی بھی ثانی نہیں
جس پہ دل سے فدا ہے زمانے میں تو

تو ہی حامی ہے مجبور و مختار کا
ہر بشر کی صدا ہے زمانے میں تو

نور سے جسکے نوری ہیں شمس و قمر
نور کی وہ ضیا ہے زمانے میں تو

تجھ سا کوئی گنہگار کب ہے فراز
یعنی سب سے برا ہے زمانے میں تو

سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد


حمد باری تعالی اردو  | حمد باری تعالی شاعری | حمد و ثنا نظم

حمد باری تعالی اشعار | حمد کے اشعار

حمدِ پاک

مالکِ جنّ و انساں بھلا کون ہے
میرے خالق وہ تیرے سوا کون ہے

ساری دنیا کا حاجت روا کون ہے
یا خدا تو ہے تجھ سے بڑا کون ہے

یہ کلی پھول یا رب یہ برگ و ثمر
اک سوا تیرے سب کا خدا کون ہے

تیرگی سے بچاتا ہے تو ہی ہمیں
تیرے جیسا بھلا رہنما کون ہے

توہی خالق ہے مالک ہے رحمٰن بھی
تجھ سا رحمان ربّ العُلا کون ہے

مالک الملک ہے سب کا داتا ہے تو
تیرے جیسا بھلا دوسرا کون ہے

توبہ کرتا ہے یارب یوں ہردم فراز
اس کے جیسا یہاں پُر خطا کون ہے

سرفراز حسین فراز پیپلسانہ مرادآباد



Makkah Sharif

حمد و ثنا حمد باری تعالی اردو

حمدِ پاک

فلک پر چاند تاروں میں زمیں پر بحر و بر میں ہے
تِری قدرت کا جلوہ یا خدا ہر اِک نظر میں ہے

گلوں میں تیری لالی ہے تِری رنگت ہے پتوں میں
جمالِ حسن تیرا ہی نہاں شمس و قمر میں ہے

جسے چاہے بنا دے تو جسے چاہے مٹا دے تو
ہر اِک شۓ کل جہاں کی یا خدا تیرے اثر میں ہے

تو ہی ہے ممتحن تو ہی ہے مالک روزِ محشر کا
فقط انسان تو بس امتحاں کی رَہ گزر میں ہے

ہزاروں قِسم کے میوے عطا تو نے کۓ ہم کو
تِری بخشی ہوئی شیریں ہی مولا ہر ثمر میں ہے

اڑیں یہ آسمانوں میں تلاشیں رزق بھی اپنا
کرم سے تیرے یوں پرواز ہر طائر کے پرمیں ہے

تو خالق بھی تو مالک بھی تو قادر بھی تو رازق بھی
مگر تیرے غضب کا خوف بھی قلبِ بشر میں ہے

ادھر ماں باپ کا سایہ ادھر بچے چہکتے ہیں
عنایت ہے فراز اس کی جو رونق اپنے گھر میں ہے

سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد یو۔پی۔الہند


khana kaba

حمد باری تعالیٰ


راحتِ دل ہی کیا خوشی کیا ہے
تیری رحمت ہے تو کمی کیا ہے
کوئی در بھی نہیں تِرے در سا
اب کسی در پہ حاضری کیا ہے

تیری حکمت کے سا منے مولا
دردِ دل کیا ہے بے کلی کیا ہے

تیرے مستوں کے سامنے یا رب
کوئی مسند یا سروری کیا ہے

تیری قدرت سے ہے چمک اس میں
ورنہ جگنو کی ذات ہی کیا ہے

نور تیرا نہ ہو اگر ان میں
ان ستاروں کی روشنی کیا ہے

شعر تیری عطا سے ہوتے ہیں
ورنہ میری یہ شاعری کیا ہے

ہر نوازش فراز ہے رب کی
آپ کی کارکردگی کیا ہے

سرفراز حسین فراز پیپل سانہ

اور پڑھیں 👇

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے