Ticker

6/recent/ticker-posts

ربیع الاول کی نعتیں - میلاد النبی صلی اللہ وعلیہ والہ وسلم کی نعت شریف

ولادت نبوی 12/ ربیع الاول اور وفات کے موقع پر خاص نعت شریف اردو میں

نعتِ نبی،طیبہ و مدینہ،عیدِمیلادِنبی

روشنی دیکھو ہے دنیا کو عطا طیبہ کی ،آج !!
منبعِ انوار ہے ساری فضا ،طیبہ کی ، آج !!

پیار کرنا سیکھ لے ،اے شاعرِشہرِنبی !!
قلب کے آئینے میں صورت بٹھا طیبہ کی آج !!

عید میلادالنبی ہے یارو کرتا ہے قبول
وہ خدائے دو جہاں ہر اک دعا طیبہ کی آج !!

عید میلاد النبی کے دن کرے ہے خوب رقص
اور گل و غنچہ کھلائے ہے صبا طیبہ کی آج !!

آنکھوں کے آئینو ں میں نظا رے ہیں اس شہر کے
شمعِ دل میں بھی رفیقو ہے ضیا طیبہ کی آج !!

شیخ صاحب !،تشنہ لب کب سے کھڑے ہیں ہم سبھی
ہم پہ بھی برسے گی وہ کالی گھٹا طیبہ کی آج !!

پیار کرتے ہیں نبی سے اس نگر کے سارے لوگ !!
قابلِ تعریف ہے یارو، وفا طیبہ کی ،آج !!

گوشہ گوشہ کھل اٹھے ہے رحمتِ سرکار سے !!
باغِ دل میں رقص کرتی ہے صبا طیبہ کی آج !!

اس سے خوش بو ئے محمد آ رہی ہے ،دوستو !
پھر چلی آئی ہے بھارت میں صبا طیبہ کی آج !!

دوستو !، ہر ایک انساں ہو رہا ہے فیض یاب !
گونجتی ہے پوری دنیا میں صدا طیبہ کی آج !!

یہ سخنور شہر۔بطحا شوق سے چل کر گیا !!
رام/ داس/قیس/فیض /میر کو بےحد پسند آئی فضا طیبہ کی آج !
گوشہ گوشہ کھل اٹھے گا رحمت۔سرکار سے !!
گلشن۔بھارت میں آ جائے صبا طیبہ کی آج !!

میلاد النبی دیوبند میلاد النبی صلی اللہ وعلیہ والہ وسلم کی نعت شریف رحمت للعالمین نعت شریف

نعت رسول خدا
ہر وقت روئےشاہ مدینا نظر میں ہے !!
خوش ہوں کہ آج کعبے کا کعبا نظر میں ہے !!

سونی دکھائی دیتی نہیں راہ آخرت !!
اسلام کی برات کا دلھا نظرمیں ہے !!

حاصل ہے مجھ کو طلعت رخسار شاہ دیں !!
انسا نیت کی شب کا سویرا نظر میں ہے !!

کیوں یارو ہم کو فکر ہو محشر کی دھوپ کی ؟!!
خوش بخت ہیں !، وہ گیسوؤں والا نظر میں ہے !!

تاریکیوں کا ،کیوں مری شب میں رہے وجود !؟!
روئےمحمدی کا اجالا نظر میں ہے !!

ہوں دور پھر بھی دید سےمحروم میں نہیں !!
ہر پل مرے حضور کا جلوا نظر میں ہے !!

کھلتے ہیں جس میں روز ہی گلہا ئے آخرت !!
وہ نو بہار گلشن بطحا نظر میں ہے !!

جس میں نہاں ہے آگہیء ذات مصطفا !!
قدرت/ فطرت کا وہ لطیف اشارا نظر میں ہے !!

دل میں ہو کیوں نہ عظمت سرکار دو جہاں !؟!
تخلیق کاءنات کا منشا نظر میں ہے !!

اعمال صالحا ت سے غافل رہوں میں کیوں!؟!
دین شہ زمن کا تقا ضا نظر میں ہے !!

ہے یہ مدینا میرے لئے باعث سکوں !!
ہر پل جناب شیخ، مدینا نظر میں ہے !!

انساں پریم نگری ،مدینا نواسی ہوں !!
ہر لمحہ اس لے مرا آقا نظر میں ہے !!

بے شک میں خوش نصیب ہوں،ہر وقت، ہر گھڑی
ہاں ! اے مرے حضور !، مدینا نظر میں ہے !!

اے میر کارواں ! میں مسافر غریب ہوں !
پھر بھی ،جناب !، منزل عقبا نظر میں ہے !!

ہے باعث سکون جگر یہ مدینا ، ہاں !
یارو ! ،ہر ایک لمحہ مدینا نظر میں ہے !!

ہر ایک لمحہ بس/ اب ہے محمد نگاہ میں !!
موسا نگاہ میں ہے نہ عیسا نظر میں ہے !!

بارہ ربیعِ اولِ ماہِ شہِ عرب میلاد النبی صلی اللہ وعلیہ والہ وسلمکی شان میں نعت شریف

حمدیہ نعتیہ و غزلیہ کلام
ہیں آفتابِ دیں ،مہِ ایماں ہیں مصطفا !!
روح ِروانِ محفلِ یزداں ہیں مصطفا !!

دنیا و آ خرت کے نگہباں ہیں مصطفا !!
اے بو لھب !، پیمبر ِذی شاں ہیں مصطفا !!

شاہِ ھدا ہیں اور شہِ ذی شاں ہیں مصطفا !!
عرشِ وفا کے نیرِ تابا ں ہیں مصطفا !!

بارہ ربیعِ اولِ ماہِ شہِ عرب
ہے آج، حق کی شمعِ فروزاں ہیں مصطفا !!

حکمت سے آشنا ہیں ہمارے رسولِ پاک / رسولِ عشق !!
ہر ایک دردِ عشق کا درماں ہیں مصطفا !!

روشن ہے جن کے نور سے یہ محفلِ حیات !!
وہ آ فتاب، وہ مہِ تاباں ہیں مصطفا !!

پھیلا ا جا لا آپ ہی سے کا ئنا ت میں !!
دینِ وفا کی شمعِ فروزاں ہیں مصطفا !!

آیا ہوا ہے دہر میں سیلابِ روشنی !!
صد مرحبا کہ نور کا طوفاں ہیں مصطفا !!

ہر انجمن میں گونج ہے نامِ رسول کی !!
مضرابِ تارِ سازِ رگِ جاں ہیں مصطفا !!

جس میں ہے ذکر، شرح ِاصولِ حیات کا !!
عالم کے اس فسا نے کا عنواں ہیں مصطفا !!

عقبا و عاقبت کا تصور / تخیل انھی سے ہے !!
ایمان اور دھرم کی بھی جاں ہیں مصطفا !!

دنیا و آخرت کی حقیقت انھی سے ہے !!
اہلِ کتاب و صاحبِ قرآں ہیں مصطفا !!

پھیلا اجالا آپ سے دونوں جہان میں !!
دین و ادب کی شمعِ فروزاں ہیں مصطفا !!

آیا ہوا ہے خلق میں سیلابِ نور آج !!
صد مرحبا کہ نور کا طوفاں ہیں مصطفا !!

روشن ہے جن کے نور سے یہ بزمِ عاشقی/ بزمِ شاعری !!
وہ آفتاب، وہ مہِ تاباں ہیں مصطفا !!

اے رام ! آفتابِ منور رسول ہیں !!
اسلام و دین کے مہِ تاباں ہیں مصطفا !!

دیکھو مجھے کہ صاحبِ ندرت بنا ہوں میں !!
اے رام/ انسان / جاوید !، میرے شعر/ گیت/ میری نظم/ نعت کی بھی جاں ہیں مصطفا !!

ربیع الاول کی نعت شریف - میلاد النبی صلی اللہ وعلیہ والہ وسلم کی نعت عیدِ میلادِ آں مصطفا دیکھ لوں

حمدیہ نعتیہ و غزلیہ کلام
اے خدا ! حسن کی انتہا دیکھ لوں !
کاش میں بھی رخ ِمصطفا دیکھ لوں!

نور کی، خیر کی ابتدا دیکھ لوں !!
آج میں تجھ کو خیرالورا دیکھ لوں !

مسکنِ خاتم الانبیا دیکھ لوں ! !
نور والی ہے جو وہ فضا دیکھ لوں !

آپ کا میں اگر نقشِ پا دیکھ لوں !!
زیست میں راہِ جنت نما دیکھ لوں !

کاش اسےہنستا اور بولتا دیکھ لوں !
اس جہاں میں وہ دن بھی خدا دیکھ لوں !!

یارو شرح ِاصولِ محمڈ ہے خوب !!
عیدِ میلادِ آں مصطفا دیکھ لوں !!

ساتویں آسماں پر خدا نے کہا ! !
آپ کو اے مرے مصطفا دیکھ لوں !

آپ ہیں پیکرِحسن،محبوبِ رب ! !
آپ کو اے مرے ہم نوا دیکھ لوں !!

چھپ نہ جانا گھٹا ؤں میں رکنا ذرا
تجھ کو جی بھر کے بدرالدجا دیکھ لوں !!

جلوہ گر ہو پھر مطلعِ وقت پر ! !
نور پھر تیرا شمس الضحا دیکھ لوں

ہوں پریشان میں اے شہِ انبیا ! !
تجھ کواے میرے مشکلکشا دیکھلوں

نفرتوں کا اندھیرا چھٹے ، اے خدا !
پھر میں وہ نور کا سلسلا دیکھ لوں

یہ ہے ارمان میرا کہ میں جیتے جی
آپ کو اے شہ ِ انبیا دیکھ لوں !!

اپنی منزل سے میں دور کب تک رہوں
اپنی منزل کو اے رہ نما دیکھ لوں !

آنکھوں کے دیپ روشن ہیں جسکے لئے !!
میں بھی اس شخص کا راستا دیکھ لوں !!

میرے دل میں بسے ہیں جنابِ حسین !!
اپنے چاروں طرف کربلا دیکھ لوں

ٹوٹ جائے گھمنڈی بشر،رام جی !!
ایک اک پل اسے ٹوٹتا دیکھ لوں !!

خوشیوں کی فصل جب زرد ہو جائے تو / رام !
درد کے کھیت کو میں ہرا دیکھ لوں !

سہل ہرگز نہیں دیکھنا پشت کو !
گھاؤ / زخم کیسے بھلا پیٹھ کا لوں !

نظروں میں ہے خطا اپنی اے رام جی !!
کیسے خود کو میں دودھ کا دھلا دیکھ لوں ؟!

بخت/ بھاگ سے جا ؤں میں بھی مدینے کو اب !!
یار/ رام/ داس / قیس / فیض !، میں بھی درِمصطفا دیکھ لوں !!

نعتِ رسولِ خدا | نعت شریف اردو شاعری

دوستو !،ایمان کی فکروں کا حاصل ہیں رسول !
اپنی امت کا ہے جس کو درد،وہ دل ہیں رسول!

تیرگی میں راہ رو کوئی بھٹکتا ہی نہیں !
راستے کی روشنی ہیں، نورِمنزل ہیں رسول !

زندگی سے آپ کی چلتا ہے یہ ہم کو پتا !
ہر طرح قرآن کی فکروں میں شامل ہیں رسول !

اس جہاں کی انجمن میں روشنی ہے آپ سے !
بزم کی تنویر ہیں کہ شمعِ محفل ہیں رسول !

ان کا جو ہو جا ئے وہ غر قا ب ہو سکتا نہیں !
دوستو !، ایمان کی کشتی کا ساحل ہیں رسول !

ان کے ذکر و فکر میں دنیا بھی ہے عقبا بھی ہے !!
دین و دنیا کی سبھی قدروں کے حامل ہیں رسول !!

ہو نہیں سکتے کسی صورت میں بھی گم کردہ راہ !!
ساتھ تم ہو جاؤ ان کے، میرِمنزل ہیں رسول !!

کیا ہے قرآں ،جاننا چاہو تو دیکھو ان کے قول !
خود کلام اللہ کی تفسیرِ کامل ہیں رسول !!

تیری کشتی ڈوبے گی کیسے کسی طوفان سے !؟!
رام/ داس/ قیس/ فیض !، تیری کشتیءِارماں کا ساحل ہیں رسول !

غم ہے امت کا جنھیں ہر لمحہ وہ امی ہیں آپ !!
درد ہے انسانیت کا جس میں وہ دل ہیں رسول !!
Naat Sharif Lyrics In Urdu


رام داس رام انسان پریم نگری
(جاوید اشرف قیس فیض اکبر آبا دی )

نعت شریف اردو میں | منفرد، طرفہ و عمدہ نعتیہ غزل

آپ کی ہر ادا ، داستاں داستاں !!
کر رہا ہے بیاں، روزوشب یہ جہاں !

مصطفا کے قدم،ضوفشاں ضوفشاں !
آپ کے راستے ، کہکشاں کہکشاں !!

آپ کے جیسا ، کوئی نہیں دوسرا !!
آپ کی ذات ہے، ضوفشاں ضوفشاں

یا نبی !، دور کر میرے دردو الم / اے خدا / اے نبی !، دور کر تو، مرے درد و غم !!
مجھ کو سنسار میں غم ملے بے کراں !؟

مرتبہ نبوت/ محمد کا، بے حد بلند !!
جن کی پرواز ہے آسماں آسماں !!

یہ فسادِجہاں دیکھ کر ، اے نبی / یو رشِ ر جہاں دیکھ کر، مصطفا !!
ہم پکار اٹھے ہیں،’’ الاماں الاماں !!‘‘

رب کے پیارے نبی!، آپ کےفضل سے،
پھول کھلتے رہے/ رہیں گلستاں گلستاں !!

اب/ پھر صحابہ، وہ سب اولیاء،انبیاء !!
آپ کو ڈھونڈیں گے، آسماں آسماں !!

آپ کی گلفشانی نہیں جاۓ گی/ آپ کی گلفشانی نہیں جاۓ ہے !!
آپ کی باتیں ہیں گلفشاں گلفشاں !!

مومنانِ جہاں!، ہر جگہ پاؤ گے !
مصطفا کے قدم کے نقوش و نشاں !

چومتے ہیں مسلماں سبھی آج بھی
ہیں نبی کے مبارک قدم کے نشاں !!

آج بھی ہیں مدینےمیں اور مکےمیں
مصطفا کے مبارک قدم کے نشاں !!

گوشے گوشے میں ہیں وہ منور/ درخشاں نبی !!
ہرجگہ ملتا ہے ان کا نام و نشاں !!

اے نبی!، یہ عنایت بھی ہے آپ کی !
ہیں مرے فکروفن،داستاں داستاں !!

سب سنا کرتے ہیں میرےشعروسخن
ذکرِ انسان / ذکرِجاوید ہے داستاں داستاں !!
نوٹ:- یہ نعتیہ و حمدیہ غزل بالکل تازہ، غیر مطبوعہ اور غیر منشورہ ہے !
رام داس انسان پریم نگری،
جاوید اشرف قیس فیض اکبر آبادی منزل، خدیجہ نرسنگ ہوم 'رانچی ہل سا ئڈ ، امام با ڑہ روڈ ،رانچی834001، جھارکھنڈ، انڈیا، ایشیا

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے