نعت شریف اردو | نعتیہ اشعار اردو | نعت شریف اردو شاعری | نعت پاک اردو : سرفراز حسین فراز
نعت رسول مقبول اردو شاعری
نعتِ پاک
آفریں سد آفریں سب نے کہا معراج میں
آپ کا دیدار جس نے بھی کیا معراج میں
عرشِ آعظم پر گۓ جب مصطفیٰ معراج میں
ہر زباں پر' تھا فقط صلّی اعليٰ معراج میں
کتنا پیارا تھا وہ منظر باخدا معراج میں
جب تھامحبوب ومُحب کارابطہ معراج میں
جب قدم عرشِ بریں پر آپ نے رکّھا حضور
اور بھی چمکا ستارہ عرش کا معراج میں
محو حیرت تھے فرشتے اور سب جنّ و بشر
راز ان کی عظمتوں کا جب کھلا معراج میں
بخش کر تحفہ نمازوں کا خدا نے آپ کو
بخششِ امّت کا پروانہ دیا معراج میں
یہ تو رب ہی جا'نتا ہے ہم بتایئں کیا فراز
ان سے رب نےکیا کہا اور کیا سنا معراج میں
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
خوبصورت نعتیہ اشعار | نعت رسول مقبول اردو شاعری
نعتِ پاک
بخششِ کا اس کی آپ ﷺ نے سامان کر دیا
جس کو بھی دیکھا پیار سے ذیشان کر دیا
فرما'نِ مصطفٰی ہے کہ وہ خوش نصیب ہے
جس کو بھی رب نے حافظ ِ قرآن کر دیا
قرآن کر کے آپ ﷺ پہ نازل کریم نے
دشو'ار راستوں کو بھی آسان کر دیا
پُرسانِ حال کوئی ہمارا نہ تھا یہاں
اپنا بنا کے آپ ﷺ نے احسان کر دیا
ہم سے گناہ گا'روں کی بخششِ کے واسطے
سُکھ چین ا'پنا آپ ﷺ نے قربان کر دیا
دولت نواز کر ہمیں ایمان کی حضورﷺ
ہم مفلسوں کو آپ ﷺ نے دھنوان کر دیا
یہ معجزےبھی خوب ہیں آقاﷺکے ا'ے فراز
منگتوں کو جب نوازا تو سلطان کر دیا
سرفراز حسین فراز پیپلسانہ مرادآباد یو۔پی
Shab e Barat Naat Sharif Urdu Mein Likhi Hui
سلامِ عقیدت | ماہ رمضان نعت شریف
سلام ِعقیدت
رحمتِ کبریا پر کروڑوں سلام
عظمتِ مصطفیٰ پر کروڑوں سلام
جن کے صدقے زمیں کو بنایا گیا
جن کی خاطر فلک کو سجایا گیا
جن کو افضل جہاں سے بنایا گیا
جن کو عر شِ بریں پر بلایا گیا
ان کی عزّ و قِرَا پر کروڑوں سلام
عظمتِ مصطفیٰ پر کروڑوں سلام
نور سے جن کے نوری ہیں شمس و قمر
جن کی خاطر بنے ہیں یہ سب بحرو بر
جن کی تعظیم کرتے ہیں جنّ و بشر
جن کی تعریف کرتے ہیں برگ و ثمر
ان کی مَجد و ثنا پر کروڑوں سلام
عظمتِ مصطفیٰ پر کروڑوں سلام
جن کی خشبو چمن کے گلوں میں بسی
جن کی آمد سے ہر اک بُرائی مٹی
جن کی معراج میں بات رب سے ہوئی
جن سے حاصل ہوئی دین کو تازگی
ان کی شانِ ضیا پر کروڑوں سلام
عظمتِ مصطفیٰ پر کروڑوں سلام
عظمتِ مصطفیٰ پر کروڑوں سلام
جن کی آمد سے نازل ہوئیں برکتیں
جن پہ قربان ہیں رب کی سب نعمتیں
فرش سےعرش تک جنکی ہیں وصعتِں
جنکےصدقےمیں بر آئیں سب حسرتیں
ان کی ہر اک عطا پر کروڑوں سلام
عظمتِ مصطفیٰ پر کروڑوں سلام
سنگ ریزوں نے جن کا وظیفہ پڑھا
جن کو رب نے بنایا شَہہِ انبِیا
جن کے در کے سوالی ہیں شاہ و گدا
عام ہے جن کی دنیا میں جودوسخا
ان کی جودو سخا پر کرڑوں سلام
عظمتِ مصطفی ٰپر کروڑوں سلام
جن کے شیدا ہوۓ ہیں علی مرتضیٰ
جن کے عاشق ہوۓ ہیں عمر با صفا
جن کی تعریف کرتا ہے ربّ العلا
جن کی مشہور ہے جگ میں صبر و رضا
ان کی صبر و رضا پر کروڑوں سلام
عظمتِ مصطفیٰ پر کروڑوں سلام
جن کے نعرے سے دشمن دہلتے رے
جن سے خیبر کے منظر بدلتے رہے
جن کے قدموں سے پتھر پگھلتے رہے
سلسلے جن سے ولیوں کے چلتے رہے
یعنی شیرِ خدا پر کروڑوں سلام
عظمتِ مصطفیٰ پر کروڑوں سلام
جن کے شیدائی عبّاس و اکبر ہوۓ
جن پہ ہنس کر فدا ننھے اصغر ہوۓ
جن پہ قرباں حسین ابنِ حیدر ہوۓ
جو شہیدوں میں بالا و برتر ہوۓ
فاتحِ کربلا پر کروڑوں سلام
عظمتِ مصطفیٰ پر کروڑوں سلام
بپتا آقا کو جب بھی سناتے ہیں ہم
بگڑی تقدیر اپنی بناتے ہیں ہم
نورِ ایماں سے دل جگمگاتے ہیں ہم
ان کا میلاد اکثر مناتے ہیں ہم
جشنِ خیرالوریٰ پر کروڑوں سلام
عظمتِ مصطفیٰ پر کروڑوں سلام
جن کے شیدا بشیر و شرافت ہوۓ
جن سے ثقلین پیرِ طریقت ہوۓ
لفظ جن کے کہے سب حقیقت ہوۓ
کام جن کے کئے سارے سنّت ہوۓ
ان کی ہر اک ادا پر کروڑوں سلام
عظمتِ مصطفی ٰ پر کروڑوں سلام
حق شفاعت کا جن کو ملا وہ نبی
جن کو قرآن حاصل ہوا وہ نبی
ملتی ہے جن پہ ہر اک دوا وہ نبی
ہیں فراز اپنے حاجت روا وہ نبی
حُبّ ِ صلّ ِ عليٰ پر کروڑوں سلام
عظمتِ مصطفی پر کروڑوں سلام
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
Naat Sharif Urdu Mein Likhi Hui
نعتِ پاک ۔ نعت شریف
نور بن کر آپ ﷺ آۓ مرحبا صد مرحبا
دونوں عالم جگمگاۓ مرحبا صد مرحبا
جس طرف بھی دیکھئے صلّی اعلی کی دھو م ہے
آپ اﷺ کیا تشریف لاۓ مرحبا صد مرحبا
بوۓ خوش لیکرپسینے سے ذراسی آپ ﷺکے
صحنِ گلشن مسکراۓ مرحبا صد مرحبا
آپ ﷺ کے روۓ منور کی جھلک پاکر حضور
سب ستا'رے جھلملاۓ مرحبا صد مرحبا
دینِ حق کا آپ ﷺ نے ڈنکا بجایا جس گھڑی
قلب باطل تھر تھراۓ مرحبا صد مرحبا
فضلِ رب سے آپکےصدقےمیں ہی ہر سیپ نے
گوہر ِ نایاب پاۓ مرحبا صد مرحبا
کیوں نہ شیدا ہو فرازْ' آقا بھلا پھر آپﷺ پر
شمع اۓ ایمان لاۓ مرحبا صد مرحبا
سرفرازحسین فراز پیپل سانہ مرادآباد یوپی
مشہور نعتیں | Naat Pak Lyrics In Urdu
نعتِ پاک
جہاں میں کچھ نہیں تھا سییدِ ابرار سے پہلے
اندھیرا ہی اندھیرا تھا مرے سرکار سے پہلے
زمیں سے،آسماں سے،دشت سے،کوہ سارسے پہلے
مرے سرکار تھے جلوا نما سنسار سے پہلے
مناسب ہی نہیں لازم سمجھۓ مومنوں اس کو
درودِ پاک پڑھۓ مدحتِ سرکار سے پہلے
فلک پر ماہ و انجم تھے نہ دھرتی کے نظارے تھے
جہاں بے نور تھا اس مطلع انوار سے پہلے
دلا یا آپ ﷺ نے ہی حق یتیموں اور نسواں کو
تھا پرساں کون ان کا احمدِ مختار سے پہلے
ملی جب آپکی خوشبو تو گل مہکے گلستاں میں
نہ تھی خوشبوگلوں میں آپ کی مہکار سے پہلے
خدا کی رحمتیں نازل ہوا کرتیں ہیں ان پر جو
وضو کرتے ہیں آقا آپ کے اذکار سے پہلے
بنانا ہے نصیبہ گر فراز اپنا جہاں میں تو
سبق لینا پڑے گا آپ ﷺ کے کردار سے پہلے
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد یو۔پی
New Naat Sharif in Urdu
نعتِ پاک اردو
شریعت ہے کیا یہ بتایا نبی ﷺ نے
سلیقے سے جینا سکھایا نبی ﷺ نے
کریں کیوں نہ مدحت بھلا ان کی نسواں
کہ جب مان ان کا بڑھایا نبی ﷺ نے
سنور جاۓ جس سے مقدر سبھی کا
وہ رستہ سبھی کو دکھا یا نبی نے
بڑھی روشنی دینِ حق کی جہاں میں
چراغِ وفا جب جلایا نبی ﷺ نے
گرو اپنے ماں باپ کی دل سے خدمت
سبق یہ بھی ہم کو پڑھایا نبی ﷺ نے
نہ پایا کسی نے بھی خالق سے ایسا
جو رتبہ حقیقت میں پایا نبی ﷺ نے
نہ تھا جن کا کوئی سہارا جہاں میں
انھیں بھی گلے سے لگایا نبی ﷺ نے
فراز ان کی بخششِ تو بیشک ہے لازم
جنھیں اپنے در پر بلایا نبی ﷺ نے
سرفراز حسین فراز یپل سانہ مرادآباد
نعت رسول اردو | نعت نبی اردو نعتِ نبی اردو شاعری
حُبِّ سرکار میں دل جس کا فنا ہوتا ہے
اس کا انداز زمانے سے جدا ہوتا ہے
دونوں عالم میں وہی سب سے بھلا ہوتا ہے
دینِ احمد پہ بشر جو بھی فدا ہوتا ہے
اس پہ چڑھتا ہی نہیں رنگ زمانے کا کبھی
عشق کا آپ ﷺ کےجس پربھی نشہ ہوتا ہے
رشک کرتے ہیں مقدّر پہ ہزاروں اس کے
جو بھی دربارِ محمدﷺ کا گدا ہوتا ہے
انکو بھولوں توعجب سی ہواداسی دل میں
دل مرا یادِ شہ دیں سے ہرا ہوتا ہے
شرط ِ اوّل ہے محمدﷺ کی محبّت پہلے
تب کہیں جا کے کوئی سجدہ ادا ہوتا ہے
کوئی تعریف جو کرتا ہے تو کر لے اس کی
ان کا گستاخ بہر کیف بُرا ہوتا ہے
جو غلامانِ محمدﷺ ہیں حقیقت میں فراز
ان کے ہونٹوں پہ سدا ذکرِ خدا ہوتا ہے
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
نعت پاک اردو میں لکھی ہوئی
نعتِ پاک اردو میں
ایمان کی ضیا یہ میسّر نبی سے ہے
روشن ہراک دِیار ہراک در نبی سے ہے
تشریف وہ جو لاۓ تو سب تیرگی مٹی
یہ کائنات ساری منوّر نبی سے ہے
کیا ۔کیا نہ ان کے صدقے میسّر ہوا ہمیں
ساگر میں سیپ سیپ گوہر نبی سے ہے
ان کے سبب ہی پائی ہےاسلام نے حیات
اسلام کا شجر یہ تناور نبی سے ہے
مشکوراس لۓ ہوں عنایت کا انکی میں
گہواره علم وفن کا مراگھر نبی سے ہے
بیلا کنیر چمپا چمیلی کی بات کیا
خوشبو میں ہر گلاب معطر نبی سے ہے
آتے نہ وہ جہاں میں توکیا خاک ہوتےہم
اپنا وجود اپنا مقدر نبی سے ہے
آنے سے قبل ان کےتھیں تاریکیاں فراز
اتنا حسیں جہان کا منظر نبی سے ہے
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
نعت رسول مقبول اردو شاعری | اردو میں نعتیہ شاعری
نعتِ پاک
یا نبی ﷺ اب ہمیں اور کیا چاہیۓ
آپ ﷺ کے در کی خاکِ شفا چاہیۓ
چین مل جاۓ جسسےہمیں یا نبی ﷺ
قلبِ مضطر کو ایسی دوا چاہیۓ
یا حبیبِ خدا یا رسولِ خدا
ہر گھڑی بس کرم آپ کا چاہیۓ
یہ حقیقت ہے رب کی رضا کے تئیں
دل میں حُبّبِ حبیبِ خدا چاہیۓ
نعت گوئی کی جن کو طلب ہے انھیں
عشق میں آپ ﷺ کے ڈوبنا چاہیۓ
کس کو حاجت ہے خلدِ بریں کی بھلا
باغِ طیبہ کی بادِ صبا چاہیۓ
حشر تک جو رہے دل پہ طاری فراز
عشقِ احمد کا ایسا نشہ چاہیۓ
سرفراز حسین فراز پیپلسانہ مرادآباد
شبِ برات پر خاص نعت شریف
نعتِ پاک
ظلمتوں میں ضوفشاں ہے کون تم ہو یا نبیﷺ
رونقِ بزمِ جہاں ہے کون تم ہو یا نبیﷺ
عاصیوں کا خیر خواں ہے کون تم ہو یا نبیﷺ
رحمتِ عالم یہاں ہے کون تم ہو یا نبیﷺ
راز یہ بھی کر دیا' ہم پر مؤذن نے عیاں
شاملِ ہر اک اذاں ہے کون تم ہو یا نبیﷺ
تم نہ ہوتے تو نہ ہوتی نور کی با'رش کہیں
رونقِ کون و مکا'ں ہے کون تم ہو یا نبیﷺ
جو لکھایا تم نے وہ ہی لکھ دیا کاتب نے بس
سچ میں قرآں کی زباں ہے کون تم ہو یا نبیﷺ
بخششِ امّت کی خاطر رات بھر کرتے دعا
ہم پہ اتنا مہرباں ہے کون تم ہو یا نبیﷺ
خواب میں گر پوچھ لو تم ہنسکےکہدے یہ فراز
دھڑکنِ دل میں نہاں ہے کون تم ہو یا نبیﷺ
سرفرازحسین فرازبپیپلسانہ مرادآباد اتر پردیش
مشہور نعتیں اردو میں | لکھی ہوئی نعت شریف
نعتِ پاک
سینے میں جن کے ہوگی محبّت رسول کی
محشرمیں پائیں گےوہ شفاعت رسول کی
پڑھتے ہیں جو درود رسولِ کریم پر
ان عاصیوں پہ ہو گی عنایت رسول کی
بس یہ ہی التجا ہے خدا ۓ کریم سے
ہرگز نہ ہم سے ترک ہو سنّت رسول کی
ہم چیزکیا ہیں دوستو محشر میں دیکھنا
کل انبیا کو ہوگی ضرورت رسول کی
عزّ و وقار پائیں گے دونوں جہاں میں وہ
دل سےکریں گےجوبھی اطاعت رسول کی
دنیا کی فکر کوئی نہ عقبہ کا غم انھیں
جو لوگ مانتے ہیں ہدایت رسول کی
ہم پھر فرز کیوں نہ پڑھیں نعتِ مصطفیٰ
کرتے ہیں جب ملائکہ مدحت رسول کی
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
شبِ برات پر خاص نعت شریف
نعٹِ پاک
کچھ ادا رسمِ بندگی کر لیں
راضی اپنے خدا کو بھی کرلیں
آؤ آقا ﷺ سے عاشِقی کرلیں
اُن ﷺ کی مدحت میں شاعری کرلیں
پڑھ کے قرآن مو منوں آؤ
اپنے ایماں میں تازگی کرلیں
سر اُٹھانے لگے ہیں پھر سرکش
اب تو وردِ علی علی کرلیں
اچّھے کرد'ار کی ہو حاجت تو
نیک بندوں سے دوستی کر لیں
دیکھ کر ہم بھی گنبد ِ خضرا
دور آنکھوں کی تشنگی کرلیں
جب مدینہ ہی اپنی جنّت ہے
بات پھر کیسے خلد کی کرلیں
اُن کی قسمت فراز بن جاۓ
جو اطاعت حضور کی کر لیں
سرفرازحسین فراز پیپلسانہ مرادآباد
نعت پاک اردو میں لکھی ہوئی | نعت رسول مقبول اردو
نعتِ پاک
نہ جگ کی نہ جگ کے خزینے کی باتیں
کرو صرف ہم سے مدینے کی باتیں
نبی کی نبی کے قرینے کی باتیں
یہ ہی ہیں سلیقے سے جینے کی باتیں
نگاہوں میں ہے میری کردار ان کا
نہ چھیڑو کسی آ'بگینے کی باتیں
ملائک بھی کرتے ہیں عرشِ بریں پر
حبیبِ خدا کے پسینے کی باتیں
نہیں لطف کوئی محبّت میں جگ کی
کرو عشقِ احمد میں جینے کی باتیں
بروزِ قیامت رلائیں گی تجھ کو
یہ لعل و گہر یہ نگینے کی باتیں
جو لوٹا ہو ساحل کو طیبہ کے چھوکر
سناؤ مجھے اس سفینے کی باتیں
فراز اپنا دل بھی مچلتا ہے اس دم
چلیں جب بھی حج کےمہینے کی باتیں
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
خوبصورت نعتِ پاک اردو شاعری
ہر گھڑی ان کی مدحت بڑی چیز ہے
پیارے آقا سے نسبت بڑی چیز ہے
یا خدا کر کرم ہم بھی جائیں وہاں
ان کے در کی زیارت بڑی چیز ہے
دیکھ لیں جاکے شہرِ مدینہ میں وہ
جو یہ کہتے ہیں جنّت بڑی چیز ہے
دونوں عالم میں میری خوشی کےلۓ
ان کی چشمِ عنایت بڑی چیز ہے
رغبتیں اہلِ دنیا سے رکھیۓ مگر
دل میں آقا کی الفت بڑی چیز ہے
سر جھکا تے ہیں آ کر ملائک وہاں
ان در پر عبادت بڑی چیز ہے
گیت غزلوں کا کہنا نہیں کچھ فراز
نعت گوئی کی عادت بڑی چیز ہے
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ
نعتِ پاک اردو میں لکھی ہوئی
دینِ محمدی پہ جو قربان ہو گۓ
وہ ہی جہاں میں صاحبِ ایمان ہوگۓ
بخشش کا سات پشتوں کی سامان ہو گۓ
جو لوگ جگ میں حافظ ِ قرآن ہو گۓ
ان کا نصیب بن گیا دھنوان ہوگۓ
سلطانِ دوجہاں کے جو دربان ہوگۓ
قدرت خدا کی دیکھئے آتے ہی آپ ﷺ کے
جو بت پرست تھے وہ مسلمان ہو گۓ
شیدائیوں کے ان کے مراتب ہوۓ بلند
دشمن تھے جو نبی کے وہ ویران ہوگۓ
جس نے بھی صدق دل سےپکارا حضورکو
پورے اُسی کے قلب کے ارمان ہوگۓ
مدّاحِ مصطفیٰ کی عجب شان ہے فراز
مشہور نعت گوئی سے حسان ہو گۓ
فضلِ خدا ہے نظرِ عنایت سے آپ کی
ہم بھی فراز صاحبِ دیوان ہو گۓ
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
نعت شریف اردو شاعری
نعتِ پاک
سارے جگ کی رہنمائی اور ہے
آپ ﷺ کے در کی گدائی اور ہے
جب سےدل شیدا ہوا ہے آپ ﷺ کا
دل کی محفل جگمگائی اور ہے
سب نبی رب کےقریں ہیں ہاں مگر
آپ ﷺ کی رب تک رسائی اور ہے
دل لبھاتے ہیں یہ تارے پر حضور
آپ ﷺ کی جلوہ نمائی اور ہے
مدحتِ احمد جو کرتی ہے سدا
اس قلم کی روشنائی اور ہے
آپ ﷺکی نظرِ کرم جب سے ہوئی
میری قسمت مسکرائی اور ہے
یوں تو چارہ گرہیں ہر سو اے فراز
پر مدینے کی دوائیء اور ہے
سرفراز حسین فراز مرادآباد
New Naat Sharif Lyrics Urdu
نعتِ پاک
ضائع نہ اپنا وقت کبھی رائگاں کرو
روشن درودِ پاک سے دل کا مکاں کرو
تعلیم عام کر کے کلامِ مجید کی
سیراب علمِ دین سے سارا جہاں کرو
سنّت پہ پیارے آقا کی تم ہوکے گامزن
قائم تمام دہر میں امن و اماں کرو
اپنی جبینِ شوق جھکا کر نماز میں
غمگین دل کو اپنے ذرا شادماں کرو
مچجاۓدھوم صلی علےٰ کی جہان میں
کچھ اسطرح سےسیرتِ طٰحہ بیاں کرو
بلوا لو اب ہمیں بھی مدینے میں یا نبی
ہم پر بھی مہربانی شہہ دوجہاں کرو
تخلیق کیسے کیسے ہوئی ہے جہان کی
قرآن پڑھ کے دور یہ بہم و گمان کرو
کرتا نہیں پسند تکبّر کو وہ کبھی
اپنی عبادتوں پہ نہ ہرگز گماں کرو
بن کر غلامِ احمدِ مختار اے فراز
پر نور ان کے ذکر سے کون و مکاں کرو
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
Naat e Pak Urdu Lyrics
نعتِ پاک
بیلا سنبل گلاب سی خشبو
کتنی پیاری ہے آپ ﷺ کی خشبو
بوۓ اطہر سے ہیچ ہے ان ﷺ کے
کیسر و زعفران کی خشبو
دل لبھاتی ہے با خدا میرا
باغِ طیبہ کی ہر گھڑی خشبو
کوئی چمپا ہو یا چمیلی ہو
سب گلوں میں ہے آپ کی خشبو
جب بھی کہتاہوں نعتِ احمد میں
مجھ کو آتی ہے مشک سی خشبو
حکمِ رب جس طرف ہوا آقا
اس طرف آپ ﷺکی بڑھی خشبو
یا نبی ﷺ کوئی گل ہو دنیا کا
سب سے افضل ہے آپ کی خشبو
جو ہیں شیدا فراز آقا کے
ان کی باتوں میں بھی بسی خشبو
سرفراز حسین فراز مرادآباد
نعتِ پاک اردو
کر کے سجدہ ادا مدینے میں
عرض کر مدّعا مدینے میں
مانگ کر تو دعا مدینے میں
اپنی بگڑی بنا مدینے میں
لوٹ آیا میں ہند کو لیکن
رہ گیا دل مرا مدینے میں
سارے حاجی یہ ہی بتاتے ہیں
لطف آیا بڑا مدینے میں
مرکزِ نور ہے جہاں کے لۓ
ان کا گنبد ہرا مدینے میں
جلوہ گر ہیں وہاں پہ شاہِ امم
کیا کمی ہے بھلا مدینے میں
گر دعایئں قبول ہو جایئں
جایئں ہم بھی خدامدینے میں
خوب بر سے فراز ہر لمحہ
رحمتوں کی گھٹا مدینے میں
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ
اردو کی نعتیہ شاعری | اردو میں نعتیہ شاعری
نعتِ پاک اردو میں
دیکھ آۓ اک نظر جو روضۓ سرکار کو
وہ بسا لاۓ نظر میں گنبد و مینار کو
رقص کرتا ہے نگاہوں میں مدینے کا سفر
بھول جایئں کسطرح ہم طیبہ کے گلزار کو
فوقیت بخشی خداۓ پاک نے ایسی انھیں
رحمتِ عالم بنایا احمدِ مختار کو
ہم گنہگاروں کی بخشش کے لۓ اے مومنو
حق شفاعت کا ملا ہے سییدِ ابرار کو
واسطہ حسنین کا حسرت یہ پوری کیجۓ
دیکھلوں میں بھی کسی دن آپکے دربار کو
معتبر دنیا کی نظروں میں ہوا آقا وہی
جس نے بھی اپنا لیا ہے آپ کے کردار کو
حال سے بے حال ہے آقا فراز اب ہر گھڑی
اب تو بلوالیجیۓ طیبہ میں اس بیمار کو
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
نعتیہ اشعار اردو | اردو کی بہترین نعتیں
نعتِ پاک لکھی ہوئی
روحِ ایمان میں تازگی آگئی
چاند ، تاروں میں بھی روشنی آگئی
خرخشے میں وہی زندگی آگئ
بوۓ خوش ان میں جب آپ کی آگئ
جب نگاہوں میں ان کی گلی آگئ
اس کے کردار میں سادگی آگئی
فضلِ رب سے ہمیں نعت بھی آگئ
یا د جب یا نبی آپ کی آگئی
آپ کا نور پاتے ہی پیارے نبی
جس نے احکام مانے نہیں آپ کے
معتبر ہو گۓ صحنِ گلشن کے گل
چین دل کو ملا روح کو بھی سکوں
سیرتِ مصطفیٰ جس نے پڑھلی فراز
نعتِ احمد بھی کہنے لگے ہم فراز
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ
اردو نعت رسول | اردو نعت Download
نعتِ پاک
کرم جن پر نبیﷺ فرما رہے ہیں
زہے قسمت وہ طیبہ جا رہے ہیں
انھیں کے نور کی ادنیٰ جھلک سے
چمک یہ چاند تارے پا رہے ہیں
تصوّر میں مرے بس رات دن اب
مرے ملجا و ماوا آ رہے ہیں
گدا گر ہم ہو ۓ ہیں جب سے ان کے
ہمارے دن بدلتے جا رہے ہیں
جنھیں صدقہ میسّر ہے نبی ﷺ کا
مقدّر پر وہی اِترا رہے ہیں
جوطیبہ میں مِری آنکھوں نےدیکھے
وہ منظر یاد ہر دم آرہے ہیں
فراز اب ہے سکونِ قلب مجھکو
وہ ذِہہن و دل پہ میرے چھا رہے ہیں
سرفرازحسین فراز پیپلسانہ مرادآباد
مشہور اردو نعتیں| نعت پاک اردو
نعتِ پاک
جس کو آقا سے آشنائی ہے
اس کی تقدیر جگمگائی ہے
آپ نے شان ایسی پائی ہے
عرش تک آپ کی رسائی ہے
چومتے ہیں ملک بھی قدموں کو
واہ کیا شانِ مصطفائی ہے
بزم دونوں جہاں کی مولا نے
آپ کے واسطے سجائی ہے
چاند تاروں نے بھی ضیا جگ میں
آپ کے نور سے ہی پائی ہے
بوۓ اطیب ہے آپ کے تن کی
جس سے خوشبو گلوں نے پائی ہے
آپ کی ذات ہے وہ ذات آقا
جس پہ قربان سب خدائی ہے
بگڑی قسمت سنور گئ میری
لو فراز ان سے جب لگائی ہے
سرفراز حسین فراز " پیپل سانہ
نعت کی کتاب pdf download |نعت نبی اردو
نعتِ پاک
نہیں ایسا نہیں منظر کہیں پر
جو طیبہ کا ہے جلوہ اس زمیں پر
عجب سی ہے چمک ہر اک جبیں پر
یہ آمد کس کی ہے عرشِ بریں پر
قدم پنہچے جہاں آقا کے میرے
ہوئی ہیں برکتیں نازل وہیں پر
بہت آۓ ہیں جگ میں انبیا تو
نہ آیا آپ سا کو ئی زمیں پر
کئ ہوں ملجا و ماوا کسی کے
سوا ان کے مرا کوئی نہیں پر
کیا دیدارِ طیبہ لاکھ میں نے
تمنائیں مچلتی ہی رہیں پر
فراز اس دل کی آخر دیکھ لینا
تمنا ہوگی اب پوری وہیں پر
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ
نعتِ پاک اردو میں لکھی ہوئی
دیکھئے تو کس قدر کی دلکشی طیبہ میں ہے
پیارےرب کاجب سے وہ پیارا نبی طیبہ میں ہے
بےبسی ہےہر طرف اور خوش دلی طیبہ میں ہے
ایسا لگتا ہے کہ جیسے ہرخوشی طیبہ میں ہے
دینِ حق کے چار سو تب سے ہوۓ روشن چراغ
جب سے شاہِ دوجہاں کی رہبری طیبہ میں ہے
اس سے بڑھ کر اور کیا ہوگا حسیں منظر کہیں
گل تو گل ہے خار پر بھی تازگی طیبہ میں ہے
کہہ رہی ہے جھوم کر بادِ صبا اۓ مومنو
ان کا، اُن کا، آپ کا سب کا سخی طیبہ میں ہے
نور سے نوری ہے جس کے میرا یہ قلب و جگر
چاند وہ طیبہ میں ہے وہ چاندنی طیبہ میں ہے
چاند تاروں نے ضیا پائی ہے جس سے اے فراز
با خدا وہ ہی حقیقی روشنی طیبہ میں ہے
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد یو۔پی
نعت رسول مقبول اردو شاعری
آپ کے پا کر اشارے معتبر
ہو گۓ سارے نظارے معتبر
آپ کے پرتوں کا پایا نور جب
تب ہوۓ یہ چاند تارے معتبر
بوۓ خوش پاتے ہی آقا آپ کی
ہو گۓ یہ پھول سارے معتبر
کیجۓ تعظيم اِن کی ہر گھڑی
دینِ حق کے ہیں ادارے معتبر
آسمانی ہیں کتابیں اور بھی
ہیں مگر قرآں کے پارے معتبر
آ گۓ جو آپ کے لب پر حضور
ہو گۓ وہ لفظ سارے معتبر
کیوں نہ ہوں ہنس کر فدا ہم آپ پر
آپ ہیں جب سب سے پیارے معتبر
عالمِ انسانیت میں اے فراز
ہیں فقط آقا ہمارے معتبر
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ
خوبصورت نعتیہ اشعار
جہاں میں ان کے مقدّر کا کیا ٹھکانہ ہے
نصیب جن کو محمدﷺ کا آستانہ ہے
نہیں ہے کوئی بھی زردار اُن سا دنیا میں
نبی کے عشق کا حاصل جنھیں خزانہ ہے
کہیں پہ نعتِ نبی ہے کہیں درود و سلام
زبانِ کل پہ نبیﷺ کا ہی بس ترانہ ہے
وہ کیوں نہ نازکریں اپنی خوش نصیبی پر
کہ جن کا شہرِ مدینہ میں آشیانہ ہے
بھلامیں کیوں ڈروں دنیامیں موت سےآخر
نبی کی دید کا یہ بھی تو اک بہانہ ہے
ہمیں یقیں ہے بچاۓ گا ہر تمازت سے
نبی کے عشق کا سر پر جو شامیانہ ہے
کہاں نظر ہے مری چاند اور تاروں پر
نظر میں صرف شہ ِ دیں کا آستانہ ہے
فراز کیوں نہ ہو قربان ان کے روضے پر
درِ حبیب پہ قرباں تو سب زمانہ ہے
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
نعت شریف Lyrics
نعتِ پاک
بخششِ کا اپنی دل میں بھروسہ لۓ ہوۓ
طیبہ کو جائیں ہم یہ تمنا لۓ ہوۓ
دیوانہ وار پھرتے ہیں ہندوستاں میں ہم
آنکھوں میں ان کے شہرکا نقشہ لۓہو ہۓ
پڑھکر درود سوتا ہوں اکثر میں رات کو
یادوں کا ان کی دل میں ذخیرہ لۓ ہوہۓ
ہم گامزن ہیں منزلِ مقصود کی طرف
نظرِ کرم کا ان کی سہارا لۓ ہوۓ
اُن کی گلی میں پھرتے ہیں ہردم ملائکہ
اپنے پروں میں خاکِ مدینہ لۓ ہوۓ
ہم پل صراط سےبھی گزرجائیںگےیونہی
عشقِ نبی کا دل میں خزانہ لۓ ہوۓ
مجھ کو بھی یاد پیارے نبی نے کیا فراز
کوئی تو آۓ کاش یہ مزدہ لۓ ہوۓ
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
نعت شریف اردو شاعری
نعتِ پاک
دو عالم بنے ہیں براۓ محمدﷺ
کریں کیوں نہ ہم پھر ثناۓ محمدﷺ
پسند آئی رب کو اداۓ محمدﷺ
یوں ہی ساری دنیا پہ چھاۓ محمدﷺ
خوشی سے وہ ایمان لایا نبی پر
یہاں جس نے دیکھی وفاۓ محمدﷺ
نبی جس سے راضی خدا اس سے راضی
خدا کی رضا ہے رضاۓ محمدﷺ
اسی بات کی دل میں میرے خوشی ہے
کہ میں بھی ہوں لوگو گداۓ محمدﷺ
جو حکمِ خدا تھا وہی بس بتایا
یوں فرمانِ رب ہے صداۓ محمدﷺ
شفیع ا لا مم ہیں و ہ خیر ا لبشر ہیں
تو پھر کیو ں نہ ہو دل فداۓ محمدﷺ
عبا دت کا یہ ہی طر یقہ تو حق ہے
نمازوں کا تحفہ جو لاۓ محمدﷺ
تھے پردےجہالت کےآنکھوں پہ سب کی
مٹی تیرگی جب کہ آۓ محمدﷺ
سرفراز حسین فراز“ پیپل سانہ مرادآباد
نعت شریف اردو pdf
نعتِ پاک
محشر کے روز دیکھنا جلوہ حضور کا
ہوگا ہراِِک زبان پہ چرچا حضور کا
سب انبیا میں آعلی ہے رتبہ حضور کا
بنٹتا ہے دوجہان میں صدقہ حضور کا
کرتے ہیں رشک چاند ستارے بھی آپ پر
کتنی بلند یوں پہ ہے تارہ حضور کا
دوزخ میں وہ نہ جائگا ہرگز بھی دیکھئے
جس کی زباں پہ رہتا ہے کلمہ حضور کا
نہ روک پاۓ گا کبھی باطل کسی طرح
چلتا رہے گا دوستوں سکہ حضور کا
ذروں کی اس زمین کے آخر بساط کیا
عرش ِ بریں نے چوما ہے تلوا حضور کا
گل پھول اور چاند ستارے ”فراز“ یہ
دنیا حضور کی ہے زمانہ حضور کا
سرفراز حسین” فراز“پیپل سانہ مرادآباد
Images Of Naat In Urdu
نعتِ پاک
فیضِ قدرت اسی پہ جاری ہے
آقا جس پر نظر تمھاری ہے
دیکھ لیں آ کے گنبدِ خضرا
بس یہی آرزو ہماری ہے
رب کو سب سے عزیز ہے وہ ہی
جس کے لہجے میں انکساری ہے
دل سے ہرگز اتر نہ پاۓگی
عشقِ احمد کی جو خماری ہے
جو غلامِ رسول ہے لوگو
بس وہی شخص تو معیاری ہے
رب نے صدقے میں آپ کے آقا
کیسی قسمت مری سنواری ہے
جننتی ہر غلام ہے ان کا
ان کا دشمن " فرازؔ " ناری ہے
سرفراز حسین ”فراز“ پیپل سانہ
Naat Written In Urdu Text
نعت پاک
جنھیں ہے محمدﷺ کی مدحت کی عادت
انھیں کو ہے رب کی عبادت کی عادت
غریبوں ، یتیموں ، فقیروں سبھی پر
تھی آقا کو ہر دم عنایت کی عادت
وہی لوگ افضل ہیں دونوں جہاں میں
ہے قرآں کی جن کو تلاوت کی عادت
دو عالم مسخخر چٹائی کا بستر
نہ تھی آپ کو بادشاہت کی عادت
کھلاتے تھے اوروں کو خود بھوکا رہ کر
عجب تھی نبی کی قناعت کی عادت
یو نہی ان کو کہتے تھے صادق امیں سب
امانت میں نہ تھی خیانت کی عاوت
ہمیں بخشواۓگی محشر میں لوگو
حبیبِ خدا سے محببت کی عادت
فراز اب تو دل کی یہی آرزوؤ ہے
نہ چھوٹے کبھی ان کی مدحت کی عادت
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مراد آباد
New Naat Written In Urdu
نعتِ پاک
رسولِ پاک کا روضہ جہاں ہے
خدائے پاک کی رحمت وہاں ہے
زمیں ان کی انھیں کا آسماں ہے
انھیں کے واسطے سارا جہاں ہے
سوا ان کے یہ دل لگتا کہاں ہے
نگاہوں میں انھیں کا آستاں ہے
مرا دل کیوں نہ ہو ان پر فدا اب
خدائے پاک جن پر مہرباں ہے
ملےگی خلد عاشق کو تمھارے
وہ ناری ہے جو تم سے بدگماں ہے
بھلاکیوں ڈرہومحشرکامجھےاب
رسائی میرے آ قا کی وہاں ہے
خداکی رحمتیں نازل ہیں اس پر
جو عاشق ہے تمھارا شادماں ہے
زمیں سے آسماں تک دیکھئے تم
مرے آقا کا ہی سکؔہ رواں ہے
سرفراز حسین فراز پیپلسانہ مرادآباد یوپی الہند
New Naat Lyrics 2022
نعتِ پاک
یاد جب بھی نبی کی آئی ہے
ہر کلی دل کی مسکرائی ہے
دل کی اس نے مراد پائی ہے
جس نے لو آپ سے لگائی ہے
نور سے ان کے گھر ہوا روشن
ہم نے میلاد جب منائی ہے
شمش پلٹا قمر ہوا ٹکڑے
انگلی جب آپ نے اٹھائی ہے
انجمن چاند اور تاروں کی
نور سے ان کے جگمگائی ہے
یہ جہاں ہو یا وہ جہاں آقا
آپ کی ہر جگہ رسائی ہے
نامِ احمد سے جس کو ہےالفت
اس کی تقدیر جگمگائی ہے
دل میں اپنے سجائیے قرآں
اس کا ہر لفظ رہنمائی ہے
محوِ سجدہ ”فراز“ ہو جاوٗ
اپنی اب اس میں ہی بھلائی ہے
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
Naat Written In Urdu Font
نعت پاک
پیارے نبی کے عشق میں جینے کی آرزو
دل میں ہے میرے صرف مدینے کی آرزو
رہتی ہے مجھ کو حج کے مہینے کی آرزو
جب سے بسی ہے دل میں مدینے کی آرزو
آنکھوں میں سنگ در میری رہتا ہے آ پ کا
کیسے کروں کسی بھی نگینے کی آرزو
ہم آ صیوں کے دل میں ہے آ قا بسی ہوئی
کوثر کا جام حشر میں پینے کی آرزو
یا رب تو ان کے در کی غلامی نصیب کر
دل میں نہیں ہے میرے خزینے کی آرزو
جانب تمھارے درکی بڑھےجھوم جھوم کر
کتنی حسنں ہے میرے سفینے کی آرزو
مشک وگلاب میں بسی خشبواسی کی ہے
پھرکیوں نہ ہو مجھے بھی پسینے کیا آرزو
آ جایئں کاش خواب میں اقا مرے فراز
میں لے کے سو رہا ہوں مدینے کی آرزو
سرفرازحسین فرازپیپلسانہ مرادآباد یوپی
Naat Written In Urdu 2022
نعتِ پاک
نبی کے عشق میں جو شخص بھی سر شار ہوتا ہے
وہی خلدِ بریں کا دوستو حق دار ہوتا ہے
یہاں جو بھی غلامِ احمدِ مختار ہوتا ہے
حقیقتً میں وہی تو صاحبِ کردار ہوتا ہے
درودِ تاج پڑھتا ہے جو اکثر جھوم کر ان پر
اسی کو خواب میں سرکار کا دیدار ہوتا ہے
اسی پر ہر گھڑی ہوتی ہیں نازل رحمتیں رب کی
کہ جس گھر پر بھی ذکرِ سیدِ ابرار ہوتا ہے
وہی محروم رہتا ہے یہاں دولت سے ایماں کی
جو عشقِ سرورِ کونین سے بیزار ہوتا ہے
پکاروں کیوں نہ میں ان کو مرےحاجت روا وہ ہیں
انھیں کا نام لیتے ہی تو بیڑا پار ہوتا ہے
فراز ان کے ہی صدقے میں بنے سورج ہوا پانی
انھیں کے فیض سے صحر ا گلِ گلزار ہوتا ہے
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد یو. پی
Naat In Urdu Written - Naat In Urdu Text
نعتِ نبی
ہوا جب سے آقا میں شیدا تمھارا
نگاہوں میں رہتا ہے روضہ تمھارا
مدینے میں ہر سو ہے جلوہ تمھارا
کہ کعبے کا کعبہ ہے روضہ تمھارا
ہے دنیا تمھاری زمانہ تمھارا
ہمیشہ چلےگا یاں سکہ تمھارا
شرف تم نے پاۓ ہیں کچھ ایسے آقا
کہ نبیوں میں افضل ہے رتبہ تمھارا
خدا کےکرم سے یہاں بھی وہاں بھی
بجا دونوں عالم میں ڈنکا تمھارا
زمیں پر بھی ہے نعت خوانی تمھاری
ہے عرشِ بریں پر بھی چرچہ تمھارا
پلٹ آیا اک ہی اشارے میں آقا
کہاں شمس نے حکم ٹالا تمھارا
بنایا شفیع الا مم تم کو رب نے
بلندی پہ یوں ہے ستارہ تمھارا
فراز"اب تو دل کی تمننا ہے یہ ہی
کہ دیکھوں نگاہوں سےروضہ تمھارا
سرفرازحسین فرازپیپلسانہ مرادآباد
New Naat Lyrics In Urdu Free Download
نعتِ پاک
ہے دل میں مرے آرزوۓ مدینہ
میں دیکھوں نگاہوں سے کوۓ مدینہ
نہ تھی اتنی شہرت مدینہ کی پہلے
بڑھی آپ سے آبروۓ مدینہ
تڑپتا ہے دل یوں برستی ہیں آنکھیں
مجھے جانے دو اب تو سوۓ مدینہ
لہو اس میں شامل ہے آلِ نبی کا
یوں ہر سمت پھیلی ہے بوۓ مدینہ
نہیں آرزو اب سوا اس کے کوئی
کہ ہے ہر گھڑ ی جستجوۓ مدینہ
کرن نورِ ایماں کی اس جا ہی پھیلی
چلی جس طرف کو بھی ضوۓ مدینہ
فراز اب تو میری تمنا ہے یہ ہی
کروں ہر گھڑی گفتگوۓ مدینہ
فراز اس کو بھاتے نہیں چاند تارے
نگاہوں میں جس کی ہے موۓ مدینہ
سرفراز حسین فراز پیپلسانہ مرادآباد
نعت رسول مقبول اردو - New Naat 2022 Lyrics In Urdu
نعتِ نبی
کتنا دلکش حسیں یہ سماں ہو گیا
آپ آۓ تو روشن جہاں ہو گیا
یہ بھی معراج کی شب عیاں ہو گیا
زیرِ پا آپ کے آسماں ہو گیا
ہو گیا جو غلامِ نبی دوستو
اس کا سارا جہاں قدراں ہوگیا
اس سے راضی نہ ہوگا کبھی بھی خدا
آپ سے جو ذرا بدگماں ہوگیا
اس کی قسمت کا تارہ ہوا اوج پر
جس پہ مولا مرا مہرباں ہو گیا
حکمِ رب ہی تو ٹالا تھا ابلیس نے
اس کا سجدہ ہر اِک رائگاں ہو گیا
نعت بھی ہو گئی اپنی پیاری فراز
حال دل کا بھی اپنے بیاں ہو گیا
سرفرازحسین فراز پیپلسانہ مرادآباد
نعت شریف اردو شاعری - Naat Sharif Lyrics In Urdu
نعتِ نبی
نبی کے روۓ منور کی بات کرنی ہے
کہ آج دین کے سرور کی بات کرنی ہے
اے لوگو آؤ ذرا دل کو تھام کر بیٹھو
خدا کے خاص پیمبر کی بات کرنی ہے
جہاں پہ سر کو جھکاتے ہیں شاہ بھی اکثر
اسی نگر کی اسی در کی بات کرنی ہے
جو کام آۓ گا ہم عاصیوں کے محشر میں
اسی حبیب کی دلبر کی بات کرنی ہے
کہ جس کے در پہ فر شتے سلام پڑھتے ہیں
اسی کے روضے کے منظر کی بات کرنی ہے
اجل سے جو ہے ابد تک رہے گا جو جاری
مدینے والے کے لنگر کی باد کرنی ہے
جہاں پہ جلوا فگن وہ رسولِ اکرم ہیں
ہمیں بھی آج اسی گھر کی بات کرنی ہے
فراز جس پہ ہو قرباں سخنوری سب کی
ہمیں تو ایسے سخنور کی بات کرنی ہے
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
نعت رسول اردو - نعت شریف اردو - نعت پاک اردو
نعتِ پاک
نامِ احمد جو عقیدت سے لیا کرتے ہیں
ان کے لب پیار سے آپس میں ملا کرتے ہیں
واسطہ ان کا دعا میں جو دیا کرتے ہیں
اپنا دامن وہ مرادوں سے بھرا کرتے ہیں
عشق میں ان کے جو سرشار ہوا کرتے ہیں
وہ نمازیں بڑی کثرت سے پڑھا کرتے ہیں
رحمتیں ان پہ ہی ہوتی ہیں خدا کی نازل
لوگ جو آپ کی سننت کو ادا کرتے ہیں
ہم بھلا کیوں نہ کریں ذکرِ محمدﷺ لوگو
ذکر ان کا تو ملائک بھی کیا کرتے ہیں
انکے دیوانوں کی دیوانی ہے دنیا یوں ہی
ان کے دیوانے ہی دنیا کا بھلا کرتے ہیں
ہم فراز اپنی کبھی راہ بدلتے ہی نہیں
ہم وفادارِ محمدﷺ ہیں وفا کرتے ہیں
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
نعت شریف کتاب - نعت نبی اردو
رہے دل میں قائم محبت نبی کی
کروں رات دن یونہی مدحت نبی کی
عیاں سب پہ ہے یہ حقیقت نبی کی
بنے دونوں عالم بدولت نبی کی
الہی مجھے بھیج دے اب مدینہ
رلاتی ہے آنکھوں کو فرقت نبی کی
ستم جتنے ڈھاۓ زمانے نے ان پر
بڑھی جگ میں اتنی ہی شہرت نبی کی
محبت سے ملتے تھے اکثر وہ سب سے
جدا تھی زمانے سے عادت نبی کی
مراتب خدا نے انھیں ایسے بخشے
بیاں کیسے ہو ہم سے عظمت نبی کی
بروزِ قیامت یہ سچ ہے اے لوگو
پڑے گی سبھی کو ضرورت نبی کی
فراز اب تو یہ ہی تمنا ہے ہر دم
زباں پر رہے میرے مدحت نبی کی
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
اردو میں نعت شریف لکھی ہوئی
نعت شریف
ہوش و حواس میں ہو یہ بیمار یا نبی
جب بھی تمھارے در کا ہو دیدار یا نبی
جو ہیں تمھارے عشق میں سرشار یا نبی
رخ پر ہے ان کے بارشِ انوار یا نبی
سارےجہاں سےاعلی تمھاری یوں شان ہے
تم بن کے آ ۓ احمدِ مختار یا نبی
تعریف ہے تمھاری قرآنِ مبین میں
یوں ہی فد ا ہے تم پہ یہ سنسار یا نبی
ثابت یہ ہو گیا ہے قرآن و حدیث سے
سب انبیا کے تم ہی ہو سردار یا نبی
اسنےہی کلمہ پڑھلیا فورا”خوشی خوشی
جس نے تمھاری دیکھ لی گفتار یا نبی
کیوں سر جھکاۓ اپنا کہیں اور یہ فراز
تم سے بڑی ہے کون سی سرکار یا نبی
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
منتخب نعتیہ اشعار - نعتیں اردو میں- نعت شریف اردو شاعری
نعتِ پاک
اللہ کی رحمت کا انبار نہیں دیکھا
آقا کا مرے جس نے دربار نہیں دیکھا
اس در سے نہ پائی ہو جسنے بھی شفا لوگو
عالم میں کوئی ایسا بیمار نہیں دیکھا
لوٹا نہ کوئی خالی در بارِ محمد سے
دنیا میں کوئی ان سا غمخوار نہیں دیکھا
راتوں کو عبادت میں مشغول وہ رہتے ہیں
کب ان کے غلاموں کو بیدار نہیں دیکھا
عاشق ہیں جو آقا کے راضی ہے خدا ان سے
منگتوں کو کبھی ان کے لاچار نہیں دیکھا
جسنے بھی مصیبت میں لوان سے لگائی ہے
پھر اس کا سفر کوئی دشوار نہیں دیکھا
ہروقت برستیں ہیں بس یونہی فراز آنکھیں
آنکھوں نے مدینے کا گلزار نہیں دیکھا
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
نعت شریف اردو شاعری - نعت رسول مقبول اردو
نعتِ پاک
مکان چیز ہے کیا ؟ کُل جہان روشن کر
درودِ پاک سے ہر آستان روشن کر
سنوارنی ہے اگر تجھ کو آخِرت اپنی
تو پہلے زیست کا یہ عُنفُوان روشن کر
جہالتوں کو مٹانے کے واسطے جگ سے
چراغِ دین سے ہر اک مکان روشن کر
جلاکےعشقِ شہِ دیں کی دل میں اک باتی
مزار کیا ہیں ؟ تو ہر سائبان روشن کر
زمانے بھر کو ملے درس دین کا جس سے
نبی کے دین کا وہ دیپ دان روشن کر
اگر تُو عاشقِ طٰہٰ ہے جگ میں سچّا تو
سلام و نعت سے سارا زمان روشن کر
جوآرزو ہے تجھےپھرحسیں سحرکی فراز
توپھر سے جگ میں بلالی اذان روشن کر
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
اردو میں نعتیہ شاعری - نعتیہ کلام اردو - نعت شریف کتاب
مدحتِ خیرالوری کی بات ہی کچھ اور ہے
یعنی ذکرِ مصطفٰے کی بات ہی کچھ اور ہے
بالیقيں امت کے اپنی خیرخواہ ہیں سب نبی
پر مرے خیرالوری کی بات ہی کچھ اور ہے
پڑھ رہے ہیں جو وظائف کہہ رہے ہیں وہ یہی
یا نبی صلی علی کی بات ہی کچھ اور ہے
رحمتِ عالم بنا کر رب نے بھیجا ہے جسے
اس حبیبِ کبریا کی بات ہی کچھ اور ہے
جان دینے سے نہیں ڈرتے نبی کے نام پر
عاشِقانِ مصطفٰے کی بات ہی کچھ اور ہے
یوں تو جھونکے آرہے ہیں باغِ جنت سے مگر
باغِ طیبہ کی ہوا کی بات ہی کچھ اور ہے
آنے کو تو آئے ہیں لاکھوں پیمبر یا نبی
آپ کی جو دو سخا کی بات ہی کچھ اور ہے
کیا نہیں پایا ہے ہم نے ان کے در سے اے فراز
با خدا ان کی عطا کی بات ہی کچھ اور ہے
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
نعت شریف اردو شاعری | نعت رسول مقبول اردو شاعری
نعتِ پاک
پیکرِ انوار کی باتیں کریں
عظمتِ سرکار کی باتیں کریں
دل یہ کہتا ہے ہمارا ہر گھڑی
احمدِ مختار کی باتیں کریں
راحتوں کی ہو جنھیں درکار وہ
آپ کے کردار کی باتیں کریں
آیئے دل کے سکوں کے واسطے
سیّدِ ابرار کی باتیں کریں
چین ملتا ہے نبی کے ذکر سے
کیوں بھلا سنسارکی باتیں کریں
درس ملتا ہے جہاں انصاف کا
بس اُسی دربار کی باتیں کریں
چھوڑ کر دنیا کی باتوں کو فراز
سیرتِ سرکار کی باتیں کریں
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ
اردو میں نعتیہ شاعری | نعت شاعری
نعتِ پاک
ہم غلامِ طٰہٰ جب سے ہو گۓ
لائقِ تحسین تب سے ہو گۓ
آپ کے تشریف لاتے ہی حضور
دور سب فتنے عرب سے ہو گۓ
کس قدر پیارا ہے نامِ مصطفیٰ
آپ نامی اس لقب سے ہو گۓ
پیارے آقا کے وسیلے سے مرے
کام سارے حکمِ رب سے ہو گۓ
آپ کے شیدا ہوۓ جو یانبی
لوگ وہ واقف ادب سے ہو گۓ
یا الٰہی دور کورانا کو کر
سب پریشاں اس غضب ہو گۓ
بے قراری بڑھ گئ دل کی فراز
دور کیا ان کےمطب سے ہو گۓ
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ
نعت پاک اردو | خوبصورت نعتیہ اشعار
نعتِ پاک
ان کا ہر لفظ ہی عبادت ہے
جن کے ہونٹوں پہ ان کی مدحت ہے
دیکھ لوں میں بھی گنبدِ خضرا
اب تو بس دل میں یہ ہی حسرت ہے
پیار ہے ان سے ہی مرے رب کو
جن کو سرکار سے محبّت ہے
جو خوشی بھی نصیب ہے مجھ کو
عشقِ سرکار کی بدولت ہے
غور کیجے حدیث پر ان کی
ان کے ہر قول میں صدقت ہے
کیوں نہ ہو آرزو مدینے کی
جب مدینہ ہی میری جنّت ہے
ان کی بخشش فراز ہے لازم
جن کو بھی مصطفیٰ سے نسبت ہے
سرفرازحسین فراز پیپلسانہ مرادآباد
اردو کی بہترین نعتیں |لکھی ہوئی نعت شریف
نعتِ پاک
خدا کےفضل سےگر آپ کا فیضان ہو جائے
قیامت میں شہامشکل مری آسان ہو جائے
ہمارے واسطےبخشش کاوہ سامان ہوجائے
اگر بیٹا ہمارا حافظِ قرآن ہو جائے
سنورجاتیں ہیں تقدیریں تمہارے در پہ آنے سے
عنایت ہو تمھاری تو گدا سلطان ہو جائے
مصیبت میں گھرا ہوں میں کرم کیجے مرے آقا
مری قسمت سنورنےکا بھی کچھ امکان ہوجائے
نبی کی نعت کہنے کا ہنر کر دے عطا یا رب
زمانے بھرمیں میری بھی الگ پہچان ہوجاۓ
غلامی جس کو مل جائے درِ اقدس کی اۓلوگو
نگا ہوں میں زمانے کی وہی ذیشان ہو جاۓ
بڑی حسرت ہے دل میں دیکھ لوں دربارکو انکے
مری آنکھوں کا یہ پورا کبھی ارمان ہوجائے
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرآباد یو۔پی۔الہند
Urdu Naat نعت رسول مقبول اردو شاعری
ہم عاصیوں کا حشر میں سرکار کے سوا
حامی ہے کون احمد ، مختار کے سوا
محشر میں عاصیوں کی شفاعت کریگاجو
کس کو ہے حق یہ احمد ، مختار کے سوا
کوثر کا سلسبیل کا محشر میں دوستو
مالک ہے کون سیید، ابرار کے سوا
انگلی کے اک اشارے سے شق القمر ہوا
کس کا ہے ایسا معجزہ سرکار کے سوا
دشمن بھی تیرے کہنے کو مجبور ہوگئے
دامن میں کچھ نہیں یے ترے پیار کے سوا
کچھ بھی نہیں ہےمیرے تصور میں آجکل
میرے حضور آپ کے دربار کے سوا
آے ہیں یوں تو لاکھوں پیمبر یہاں مگر
قرآن کس پہ اترا ہے سرکار کے سوا
کردار کوئی ایسا نہیں ہے جہان میں
اپنائں جس کو آپ کے کردار کے سوا
معراج کا سفر بھی میسسر ہے آپ کو
رب نے بلایا کس کو ہے سرکار کے سوا
محبوب اپنا کہہ کے پکارا ہے آپ کو
رب کا دلارا کو ن ہے سر کار سوا
الفت فراز سینے میں انکی بسائے رکھ
کوئی نہ کام آئے گا سرکار کے سوا
سرفراز حسین فراز پیپلسانہ مرادآباد
اردو میں نعتیہ شاعری | Urdu Naat Sharif
نعت ِپاک
مجھ کو ہو جائے جو دیدار بڑا اچھا ہو
خواب میں آنیں جو سرکار بڑا اچھا ہو
انکی سنؔت پہ عمل کرلےوہ جان ودل سے
جس کی چاہت ہے کہ کردار بڑا اچھا ہو
حشرمیں ہم سےگنہگاروں، خطاواروں کو
آپ اپنایئں جو سرکار بڑا اچھا ہو
دنیا نفرت سے مجھے دیکھےتو دیکھےآقا
آپ کو آئے اگر پیار بڑا اچھا ہو
جنکو دولت کی طلب ہےملےدولت انکو
میں رہوں ان کا طلبگار بڑا اچھا ہو
دولت ِ دین سے بچؔوں کو سنوارو اپنے
آپ گر چاہو کہ گھربار بڑا اچھا ہو
دلکی دھڑکن ہی نہیں میری توروح بھی آقا
بس رہیں آپ کے بیمار بڑا اچھا ہو
پیاس بھڑکے تو لئے حشر میں جامِ کوثر
آئیں پھر احمد ِ مختار بڑا اچھا ہو
اب تو بس ایک تمننا ہے مری آقا کے
دل رہے عشق میں سرشار بڑا اچھا ہو
قوم جوسوئی ہےغفلت کےاندھیروں میں فراز
پھر سے ہو جائے وہ بیدار بڑااچھا ہو
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد یو۔پی
نعتِ رسولِ پاک اردو شاعری
دونوں جہاں ہیں انکے فقط یہ جہاں نہیں
دیکھو قدم نبی کا ہما رے کہاں نہیں
دربارِ مصطفے سا تو باغِ جناں نہیں
روئے زمیں پہ ایسا کوئی گلستاں نہیں
ہمدرد ہو، سخی بھی ہو، صادق، امین بھی
دنیا میں آپ جیسا کوئی مہرباں نہیں
فرش ِ زمیں سے عرش ِ بریں تک بتائیے
مختارِ کا ئنا ت کا جلو اہ کہاں نہیں
دیکھا جو باغ ِ طیبہ تو ایسا لگا مجھے
اتنا حسین جگ میں کوئی گلستاں نہیں
مالک خدا ہے سب کا یہ ہے قولِ مصطفے
اس کے سوا کسی کا کوئی پا سباں نہیں
دے کر تو دیکھ لے تو وسیلہ رسول کا
ہوگی دعا کبھی بھی تری رائگاں نہیں
محشر کے روز اپنی شفاعت لِئے ہوئے
آقا رہینگے دوسرا کوئی وہاں نہیں
اختر شناس بھی یہی کہتے ہیں اے فراز
بہتر گلی سے ان کی کوئی کہکشاں نہیں
آقا ہی کام آئیں گے محشر میں اے فراز
آئے گا کام دوسرا کوئی وہاں نہیں
سرفراز حسین فراز پیپلسانہ مرادآباد یو۔ پی۔الہند
نبی کی نعت شریف اردو میں
نعتِ پاک
کیوں نہ ہر شۓ پہ ہو دنیا میں حکومت ان کی
رب نے جب دنیا بنائی ہے بدولت ان کی
صِدق دل سے جو کیا کرتے ہیں مدحت ان کی
حشر میں پائیں گے بس وہ ہی شفاعت ان کی
جنّ و انسان شجر اور حجر ہی کیا ہیں
چاند سورج بھی تو کرتے ہیں اطاعت ان کی
ان کے شیدائی پڑھا کرتے ہیں قرآں جس دم
حرف ِ قرآں میں نظر آتی ہے صورت ان کی
میں کہاں اور کہاں نعتِ نبی کی جرآت
مجھ سے عاصی پہ ہے ہر وقت عنایت ان کی
ان کی یادوں سے سدا دل کو سجاۓ رکھۓ
کام آۓ گی قیامت میں محبّت ان کی
ہم غلامانِ محمدﷺ ہیں یقیں ہے ہم کو
بخشواۓ گی ہمیں حشر میں رحمت ان کی
گرمیۓ حشر کا کیوں خوف ہو ہم کو اے فراز
ہم بھی انکےہیں یہ کوثر بھی یہ جنّت ان کی
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
نعتِ رسول اردو میں لکھی ہوئی
نعتِ پاک
مصطفے کا خیال ہے دل میں
یوں خوشی بے مثال ہے دل میں
نور سے کیوں نہ ہو منور دل
آمنہ کا ہلال ہے دل میں
آقا طیبہ میں کب بلا ئیں گے
بس یہی اِک سوال ہے دل میں
عشقِ احمد کی دیکھۓ بر کت
روشنی با کمال ہے دل میں
سنتیں ترک جو ہوئیں آقا
اب بھی ان کا ملال ہے دل میں
اورکچھ بھی نہیں فقط اس کے
آپ ہی کا جمال ہے دل میں
یا نبی آپ کے سوا اب تو
بسنا کوئی محال ہے دل میں
سینہ روشن فراز ہے ایسے
جیسے تاروں کا جال ہے دل میں
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ
نعتِ پاک اردو میں لکھی ہوئی
نعتِ پاک
نبی کے عشق سے دل جگمگانا اچھا لگتا ہے
ہمیں میلاد یوں ان کا منانا اچھا لگتا ہے
زمانے کی برائی سے بچا کر اپنے دامن کو
انھیں کی یاد میں دل کو لگانا اچھا لگتا ہے
جو شیدائی ہیں آقاکے یہی کہتے ہیں وہ اکثر
ہمیں نعتِ نبی سننا سنانا اچھا لگتا ہے
خدا کو وہ غلامانِ محمدﷺ خوب بھاتے ہیں
گناہوں سے جنھیں دامن بچانا اچھا لگتا ہے
خدا بھی انسے راضی ہے نبی کو پیار ہے انسے
نمازوں میں جنھیں سرکوجھکانا اچھا لگتا ہے
زمانے میں وہی ہوتے ہیں اعليٰ مرتبہ لوگو
جنھیں ذکرِ نبی کر نا کرانا اچھا لگتا ہے
جو دیوانے ہیں آقا کے فراز ان کو ہمیشہ ہی
نبی پر جان و دل ا پنا لٹانا اچھا لگتا ہے
حقیقت میں جو مومن ہیں فرازانکو یقیناً ہی
کلامِ پاک کا پڑھنا پڑھانا اچھا لگتا ہے
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
نعت شریف اردو میں لکھی ہوئی
نعتِ پاک
گر اسوہٗ آقا پر ہم لوگ بھی آ جائیں
ہر سمت یقیناً پھر اک آن میں چھا جائیں
بگڑی بھی بنا جائیں مشکل بھی مٹا جائیں
چاہیں جو مرے آقا تقدیر جگا جائیں
سمجھیں گےبہت ہم بھی قست کادھنی خودکو
دربارِ محمد کی کچھ خاک جو پا جائیں
حسرت نہ رہے دل میں دنیا کے نظاروں کی
خوابوں میں مرے آقا جلوہ جو دکھا جائیں
اس سمت چلی آئیں رحمت کی گھٹا ئیں سب
جس سمت بھی اۓ لوگوں وہ نورِ خدا جائیں
افضل ہیں وہ اعليٰ ہیں دنیا کے شہیدوں سے
جو دینِ محمدﷺ پر جاں اپنی لٹا جائیں
بھائیں نہ فراز اس کو گلزار زمانے کے
گلزار مدینے کے جس دل میں سما جائیں
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
نعتِ نبی اردو رمضان اسپیشل نعت شریف
شام روشن ہےحقیقت میں سحر روشن ہے
ذکرِ احمد سے مرِے دل کا نگر روشن ہے
نورسےان کےہی نوری ہیں ستاروں کے بدن
ان کے صدقے ہی فلک پر یہ قمر روشن ہے
شیشہۓ دل نے چمک آپ سے پائی آقا
آپ ہی سےمِری آنکھوں کی بصر روشن ہے
جس کو محبوب بنایا ہے خدا نے اپنا
سارے عالم میں وہی ایک بشر روشن ہے
آئیں گے ملنے تِری قبر میں تجھ سے آقا
شمعَ ایماں کی تِر ے دِل میں اگر روشن ہے
آپ کے در سِی نہیں ہے کہیں تابش جگ میں
ساری دنیا میں فقط آپ کا در روشن ہے
غوث وخواجہ ہوں یا محبوبِ الٰہی خسرو
ہر طرف ان کے چراغوں کا اثر روشن ہے
ہو ہی جاتی ہے مکمل مِری ہر نعتِ نبی
یہ فراز ان کی محبت سے ہنر روشن ہے
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
نعت پاک اردو | نعت رسول اردو | نعت نبی اردو
نعتِ پاک
الللہ کی وحدت کا اعلان محمدﷺ ہیں
قرآن کے پاروں کا عنوان محمدﷺ ہیں
گل سارے صحابہ ہیں گلدان محمدﷺ ہیں
ہر پھول کے چہرے کی مسکان محمدﷺ ہیں
قرآں کی تلاوت سے یہ راز کھلا ہم پر
سلطان ہیں نبیوں کے زیشان محمدﷺ ہیں
وہ گنبدِ خضرا میں رکھتے خبر سب کی
کب اپنے غلاموں سے انجان محمدﷺ ہیں
میں عام کہوں کیسے اُس شب کو بھلا بولو
جس شب کو مرے رب کے مہمان محمدﷺ ہیں
الللہ نے بخشا ہے حق ان کو شفاعت کا
بخشش کا یوں ہی اپنی سامان محمدﷺ ہیں
سلطانِ زمانہ ہیں بستر ہے چٹائی کا
کس درجہ سخاوت کے دھنوان محمدﷺ ہیں
انجیل کو عیساء پر توريت کو موسٰی پر
اترا ہے یہاں جن پر قرآن محمدﷺ ہیں
تشریف وہ جب لاۓ ایماں کی کرن پھوٹی
ایماں کی فراز اپنے پہچان محمدﷺ ہیں
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
نعت رسول مقبول اردو شاعری | نعت شریف اردو شاعری
نعتِ پاک
دونوں جہاں میں کیوں نہ وہ سب سےبھلا رہے
سینے میں جس کے حُبِِّ حبیبِ خدا رہے
ذکرِ رسولِ پاک زباں پر سدا رہے
دل بھی انھیں کی یاد سے ہر دم سجا رہے
کیسے زباں نہ پاک رہے اس کی مومنو
ہر دم زباں پہ جس کی رسولِ خدا رہے
محشر میں جس کو ان کی شفاعت نصیب ہو
پھر کیسے آدمی وہ وہاں پر خطا رہے
چشمِ کرم ہو جس پہ خدا کے حبیب کی
عالم میں کیوں نہ وہ ہی بھلا پا'رسا رہے
خیرالوریٰ کےعشق میں جو شخص بھی ہوگم
اس سے جہاں میں کیسے نہ راضی خدا رہے
صدقے میں مصطفیٰ کے دعا ہے فراز کی
یہ باغ دینِ حق کا ہمیشہ ہرا رہے
سرفراز حسین فراز پیپل سا'نہ مرادآباد یو۔پی
اور پڑھیں 👇
0 تبصرے