مشہور اردو نعتیں | نعت شریف اردو شاعری
نعتِ پاک اردو
کر کے سجدہ ادا مدینے میں
عرض کر مدّعا مدینے میں
مانگ کر تو دعا مدینے میں
اپنی بگڑی بنا مدینے میں
لوٹ آیا میں ہند کو لیکن
رہ گیا دل مرا مدینے میں
سارے حاجی یہ ہی بتاتے ہیں
لطف آیا بڑا مدینے میں
مرکزِ نور ہے جہاں کے لۓ
ان کا گنبد ہرا مدینے میں
جلوہ گر ہیں وہاں پہ شاہِ امم
کیا کمی ہے بھلا مدینے میں
گر دعایئں قبول ہو جایئں
جایئں ہم بھی خدامدینے میں
خوب بر سے فراز ہر لمحہ
رحمتوں کی گھٹا مدینے میں
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ
اردو کی نعتیہ شاعری | اردو میں نعتیہ شاعری
نعتِ پاک اردو میں
دیکھ آۓ اک نظر جو روضۓ سرکار کورقص کرتا ہے نگاہوں میں مدینے کا سفر
بھول جایئں کسطرح ہم طیبہ کے گلزار کو
فوقیت بخشی خداۓ پاک نے ایسی انھیں
رحمتِ عالم بنایا احمدِ مختار کو
ہم گنہگاروں کی بخشش کے لۓ اے مومنو
حق شفاعت کا ملا ہے سییدِ ابرار کو
واسطہ حسنین کا حسرت یہ پوری کیجۓ
دیکھلوں میں بھی کسی دن آپکے دربار کو
معتبر دنیا کی نظروں میں ہوا آقا وہی
جس نے بھی اپنا لیا ہے آپ کے کردار کو
حال سے بے حال ہے آقا فراز اب ہر گھڑی
اب تو بلوالیجیۓ طیبہ میں اس بیمار کو
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
نعتیہ اشعار اردو | اردو کی بہترین نعتیں
نعتِ پاک لکھی ہوئی
روحِ ایمان میں تازگی آگئیچاند ، تاروں میں بھی روشنی آگئی
بوۓ خوش ان میں جب آپ کی آگئ
جب نگاہوں میں ان کی گلی آگئ
اس کے کردار میں سادگی آگئی
فضلِ رب سے ہمیں نعت بھی آگئ
یا د جب یا نبی آپ کی آگئی
آپ کا نور پاتے ہی پیارے نبی
جس نے احکام مانے نہیں آپ کے
معتبر ہو گۓ صحنِ گلشن کے گل
چین دل کو ملا روح کو بھی سکوں
سیرتِ مصطفیٰ جس نے پڑھلی فراز
نعتِ احمد بھی کہنے لگے ہم فراز
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ
اردو نعت رسول | اردو نعت Download
انھیں کے نور کی ادنیٰ جھلک سے
چمک یہ چاند تارے پا رہے ہیں
تصوّر میں مرے بس رات دن اب
مرے ملجا و ماوا آ رہے ہیں
گدا گر ہم ہو ۓ ہیں جب سے ان کے
ہمارے دن بدلتے جا رہے ہیں
جنھیں صدقہ میسّر ہے نبی ﷺ کا
مقدّر پر وہی اِترا رہے ہیں
جوطیبہ میں مِری آنکھوں نےدیکھے
وہ منظر یاد ہر دم آرہے ہیں
فراز اب ہے سکونِ قلب مجھکو
وہ ذِہہن و دل پہ میرے چھا رہے ہیں
سرفرازحسین فراز پیپلسانہ مرادآباد
مشہور اردو نعتیں| نعت پاک اردو
جس کو آقا سے آشنائی ہے
اس کی تقدیر جگمگائی ہے
آپ نے شان ایسی پائی ہے
عرش تک آپ کی رسائی ہے
چومتے ہیں ملک بھی قدموں کو
واہ کیا شانِ مصطفائی ہے
بزم دونوں جہاں کی مولا نے
آپ کے واسطے سجائی ہے
چاند تاروں نے بھی ضیا جگ میں
آپ کے نور سے ہی پائی ہے
بوۓ اطیب ہے آپ کے تن کی
جس سے خوشبو گلوں نے پائی ہے
آپ کی ذات ہے وہ ذات آقا
جس پہ قربان سب خدائی ہے
بگڑی قسمت سنور گئ میری
لو فراز ان سے جب لگائی ہے
سرفراز حسین فراز " پیپل سانہ
نعت کی کتاب pdf download |نعت نبی اردو
جو طیبہ کا ہے جلوہ اس زمیں پر
عجب سی ہے چمک ہر اک جبیں پر
یہ آمد کس کی ہے عرشِ بریں پر
قدم پنہچے جہاں آقا کے میرے
ہوئی ہیں برکتیں نازل وہیں پر
بہت آۓ ہیں جگ میں انبیا تو
نہ آیا آپ سا کو ئی زمیں پر
کئ ہوں ملجا و ماوا کسی کے
سوا ان کے مرا کوئی نہیں پر
کیا دیدارِ طیبہ لاکھ میں نے
تمنائیں مچلتی ہی رہیں پر
فراز اس دل کی آخر دیکھ لینا
تمنا ہوگی اب پوری وہیں پر
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ
نعتِ پاک اردو میں لکھی ہوئی
دیکھئے تو کس قدر کی دلکشی طیبہ میں ہےبےبسی ہےہر طرف اور خوش دلی طیبہ میں ہے
ایسا لگتا ہے کہ جیسے ہرخوشی طیبہ میں ہے
دینِ حق کے چار سو تب سے ہوۓ روشن چراغ
جب سے شاہِ دوجہاں کی رہبری طیبہ میں ہے
اس سے بڑھ کر اور کیا ہوگا حسیں منظر کہیں
گل تو گل ہے خار پر بھی تازگی طیبہ میں ہے
کہہ رہی ہے جھوم کر بادِ صبا اۓ مومنو
ان کا، اُن کا، آپ کا سب کا سخی طیبہ میں ہے
نور سے نوری ہے جس کے میرا یہ قلب و جگر
چاند وہ طیبہ میں ہے وہ چاندنی طیبہ میں ہے
چاند تاروں نے ضیا پائی ہے جس سے اے فراز
با خدا وہ ہی حقیقی روشنی طیبہ میں ہے
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد یو۔پی
نعت رسول مقبول اردو شاعری
آپ کے پا کر اشارے معتبرآپ کے پرتوں کا پایا نور جب
تب ہوۓ یہ چاند تارے معتبر
بوۓ خوش پا'تے ہی آقا آپ کی
ہو گۓ یہ پھول سارے معتبر
کیجۓ تعظيم اِن کی ہر گھڑی
دینِ حق کے ہیں ادارے معتبر
آسمانی ہیں کتابیں اور بھی
ہیں مگر قرآں کے پارے معتبر
آ گۓ جو آپ کے لب پر حضور
ہو گۓ وہ لفظ سارے معتبر
کیوں نہ ہوں ہنس کر فدا ہم آپ پر
آپ ہیں جب سب سے پیارے معتبر
عالمِ انسانیت میں اے فراز
ہیں فقط آقا ہمارے معتبر
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ
خوبصورت نعتیہ اشعار
جہاں میں ان کے مقدّر کا کیا ٹھکانہ ہےنصیب جن کو محمدﷺ کا آستانہ ہے
نہیں ہے کوئی بھی زردار اُن سا دنیا میں
نبی کے عشق کا حاصل جنھیں خزانہ ہے
کہیں پہ نعتِ نبی ہے کہیں درود و سلام
زبانِ کل پہ نبیﷺ کا ہی بس ترانہ ہے
وہ کیوں نہ نازکریں اپنی خوش نصیبی پر
کہ جن کا شہرِ مدینہ میں آشیانہ ہے
بھلامیں کیوں ڈروں دنیامیں موت سےآخر
نبی کی دید کا یہ بھی تو اک بہانہ ہے
ہمیں یقیں ہے بچاۓ گا ہر تمازت سے
نبی کے عشق کا سر پر جو شامیانہ ہے
کہاں نظر ہے مری چاند اور تاروں پر
نظر میں صرف شہ ِ دیں کا آستانہ ہے
فراز کیوں نہ ہو قربان ان کے روضے پر
درِ حبیب پہ قرباں تو سب زمانہ ہے
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
نعت شریف Lyrics
نعتِ پاکبخششِ کا اپنی دل میں بھروسہ لۓ ہوۓ
طیبہ کو جائیں ہم یہ تمنا لۓ ہوۓ
دیوانہ وار پھرتے ہیں ہندوستاں میں ہم
آنکھوں میں ان کے شہرکا نقشہ لۓہو ہۓ
پڑھکر درود سوتا ہوں اکثر میں رات کو
یادوں کا ان کی دل میں ذخیرہ لۓ ہوہۓ
ہم گامزن ہیں منزلِ مقصود کی طرف
نظرِ کرم کا ان کی سہارا لۓ ہوۓ
اُن کی گلی میں پھرتے ہیں ہردم ملائکہ
اپنے پروں میں خاکِ مدینہ لۓ ہوۓ
ہم پل صراط سےبھی گزرجائیںگےیونہی
عشقِ نبی کا دل میں خزانہ لۓ ہوۓ
مجھ کو بھی یاد پیارے نبی نے کیا فراز
کوئی تو آۓ کاش یہ مزدہ لۓ ہوۓ
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
نعت شریف اردو کتاب | نعت رسول اردو
نعتِ پاکمیں کیا بتاؤں بھلا کیا نظر میں رہتا ہے
رسولِ پاک کا روضہ نظر میں رہتا ہے
جہاں پہ جلوہ فگن ہیں وہ سرورِ عالم
وہی دیار ہمیشہ نظر میں رہتا ہے
نہیں ہے یاد مجھے اپنا بھی پتہ اب تو
درِ حبیب کا رستہ نظر میں رہتا ہے
بشرتو چیز ہے کیا عرش پر فرشتوں کی
حضور آپ کا رتبہ نظر میں رہتا ہے
خدا کے بعد زمانے میں رحمتِ عالم
مقام آپ کا اونچا نظر میں رہتا ہے
وہ اور ہیں کہ جنھیں آرزو ہے جنًت کی
ہماری صرف مدینہ نظر میں رہتا ہے
فراز لوٹ تو آیا ہے ہند کو لیکن
تمھارے شہر کا جلوہ نظر میں رہتا ہے
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
نعت شریف اردو شاعری
رحمان ہیں رحیم ہیں اللہ ہیں غفور
سب خوبیوں کا ایک نمونہ بھی ہیںحضور
معر اج پر بلا یا خدا نے رسول کو
تحیات لیکے آئے ہیں سدرہ سے ہی حضور
ھے جسم نور نور بقول حدیث ھے
چہرہ ھےچاند چاند بدن آپ کا ھے نور
فاران کی ہی چوٹی سے نکلی وہ روشنی
ظلمت کدے سے ہو گئی ھے تیرگی جو دور
اخلاق و حسن کےتھے وہ اعلی مثال اک
رکھتے تھے مصطفی نہیں دل میں کوئی غرور
نذرانہء درود کا ھے لب پہ صبح شام
ہم ہیں نبی کے عشق میں ہر دم ہی چور چور
خوشخبری دے گئے ہیں نبی یہ، بہشت میں
ہوں گے ہمارے ساتھ میں غلمان اور حور
عرش بریں پہ بات نبی کی ہوئی رئیس
موسی کلام کرنے گئے رب سے کوہ طور
رئیس اعظم حیدری
0 تبصرے